ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد نے تھانہ سی آئی ڈی بہارہ کہو سے بازیاب کرائے گئے افراد کا موقف سننے کے بعد آئی جی اسلام آباد کو ڈی ایس پی سی آئی ڈی ‘ ایس ایچ او آبپارہ ‘ دو اے ایس آئی اور کانسٹیبل کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیدیا

ہفتہ 18 اپریل 2015 20:33

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18اپریل۔2015ء ) ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد کامران بشارت مفتی نے تھانہ سی آئی ڈی بہارہ کہو سے بازیاب کرائے گئے محمد وسیم اور عبدالوحید کا موقف سننے کے بعد آئی جی اسلام آباد کو ڈی ایس پی سی آئی ڈی غلام باقر ، ایس ایچ او آبپارہ خالد اعوان ، دو اے ایس آئیز اور کانسٹیبل کاشف کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔

(جاری ہے)

عبدالحفیظ اور محمد حسین کی جانب سے دائر درخواست پر فاضل عدالت نے بیلف مقرر کر کے 25 سالہ محمد وسیم اور 30 سالہ عبدالوحید کو تھانہ سی آئی ڈی بہارہ کہو سے بازیاب کروایا تھا۔ ہفتہ کو فاضل عدالت نے سماعت کی تو محمد وسیم اور عبدالوحید نے بیان دیا کہ ان کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں لیکن اس کے باوجود پہلے انہیں تھانہ آبپارہ اور بعد ازاں سی ڈی اے بہارہ کہو میں تین ماہ تک حبس بے جا میں رکھا گیا ، اس دوران انہیں ورثاء سے بھی ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ عدالت نے بازیاب کرائے جانیوالے دونوں شہریوں کا بیان سننے کے بعد مذکورہ حکم جاری کردیا۔ درخواست گزاروں کی پیروی مرزا نبیل طاہر اور اکرام درانی ایڈووکیٹ نے کی۔