کراچی میں معاشی اور سیاسی دہشت گردی ہے ٗکراچی فتح کرنے نہیں ٗ زخموں پر مرہم رکھنے آیا ہوں، سراج الحق

ایم کیو ایم کراچی کے شہریوں کو امن نہیں دے سکی ٗکراچی کے لوگوں نے متعدد بار ایم کیو ایم پراعتماد کیا ٗ بدلے میں بدامنی کا تحفہ دیا گیا خود الطاف حسین نے بھی ناکامی کا اعتراف کیا ٗبارنے ہمیشہ سیاست اور جمہوریت کا ساتھ دیا،بارکا دروازہ کبھی بھی سیاسی کارکنوں کیلئے بندنہیں ہوا ٗ کراچی بار کونسل میں وکلا سے خطاب

ہفتہ 18 اپریل 2015 19:28

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18اپریل۔2015ء) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سرا ج الحق نے کہا ہے کہ کراچی میں معاشی اور سیاسی دہشت گردی ہے۔ میں کراچی فتح کرنے نہیں اس کے زخموں پر مرہم رکھنے آیا ہوں ۔ایم کیو ایم کراچی کے شہریوں کو امن نہیں دے سکی۔ کراچی کے لوگوں نے متعدد بار ایم کیو ایم پراعتماد کیالیکن انہیں بدلے میں بدامنی کا تحفہ دیا گیا، خود الطاف حسین نے بھی ناکامی کا اعتراف کیا۔

بارنے ہمیشہ سیاست اور جمہوریت کا ساتھ دیا،بارکا دروازہ کبھی بھی سیاسی کارکنوں کے لیئے بندنہیں ہواہے ۔کراچی بار سے خطاب کرنا میرے لیئے اعزازکی بات ہے ۔ہفتہ کو سٹی کورٹ میں کراچی بار کونسل میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کراچی میں معاشی اور سیاسی دہشت گردی ہے۔

(جاری ہے)

کراچی کا مسئلہ ملک کا مسئلہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں وکیل بھی بے بس ہیں 9 اپریل کو دن کی روشنی وکلا کو جلایا گیا۔

.12 مئی کے واقعے پر عالمی تنظیمیں بھی چیخ پڑیں۔ ماحول ٹھیک ہو گا توبرے بھی اچھے بن جاتے ہیں۔امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ ملک کے چاروں صوبو ں میں مغلیہ دور کے مسلط خاندان نظر آرہے ہیں۔پاکستان میں آج بھی آئین کی حکمرانی نہیں ، جو قانون خاص لوگوں کے لیے بنایا جائے وہ انصاف کی بنیاد نہیں بن سکتا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کو فتح کرنے نہیں آیا بلکہ عوام کے زخموں پر مرہم رکھنے آیا ہوں۔

شہریوں کو بدامنی کا تحفہ دیا گیا۔ آج الطاف حسین بدامنی کی وجہ سے پاکستان نہیں آنا چاہتے ۔ سراج الحق نے ایم کیو ایم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عوام نے ایم کیو ایم کو گورنر ہاؤس اور وفاقی حکومت تک پہنچایا لیکن بدلے میں انہیں کیا ملا،حالات تو دیکھیے کہ ایم کیو ایم نے فیصل کو موٹا بنا دیا، ہمیں موقع ملا تو اسی فیصل موٹا کو دوبارہ صدیقی بنائیں گے اور اجمل پہاڑی کو بھی اجمل صدیقی بنائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ کراچی کے گلی کوچے جماعت اسلامی کے لیے نئے نہیں ہیں۔جس طرح کل کا سورج طلوع ہو گااس طرح پاکستان فلاحی ریاست بنے گا۔امیر جماعت اسلامی نے حلقہ این اے 246 میں ضمنی انتخاب بائیو میٹرک سسٹم کے تحت کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت کی نیت ٹھیک ہو تو سب کچھ ٹھیک ہو سکتا ہے، کیا حکومت ایک حلقے میں بائیو میٹرک انتخاب نہیں کرا سکتی، بائیو میٹرک انتخاب سے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔