این اے 246 کے ضمنی الیکشن بائیو میٹرک سسٹم کے تحت نہیں کرایا جاسکتا،ضمنی انتخابات کے دوران رینجرز کو مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات حاصل ہونگے ، شفاف الیکشن کا انعقاد ہرصورت یقینی بنایا جائیگا ، ماضی میں ضمنی الیکشن میں ٹھپے لگتے رہے ،اب ہر صورت شفاف ہونگے ،ضمنی انتخاب کیلئے 3 لاکھ 58 ہزار 500 بیلٹ پیپرز چھاپے جائیں گے ، عمل فوج اور رینجرز کی نگرانی میں ہوگا

سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب فتح محمد اور ممبرجسٹس (ر) روشن عیسانی کا اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 18 اپریل 2015 18:27

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18اپریل۔2015ء ) سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب فتح محمد اور ممبر الیکشن کمیشن جسٹس (ر) روشن عیسانی نے کہا ہے کہ این اے 246 کے ضمنی الیکشن میں رینجرز کو مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات دیئے گئے ہیں ، شفاف الیکشن ہرصورت میں یقینی بنایا جائیگا ، تکنیکی مسائل کی وجہ سے بائیو میٹرک سسٹم کے تحت ضمنی الیکشن نہیں کرایا جاسکتا ، ماضی میں ضمنی الیکشنز میں ٹھپے لگتے رہے ہیں لیکن اب ہر صورت میں ضمنی الیکشن کو شفاف بنانے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں ، کراچی میں الیکشن کمیشن کے اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ رینجرز بنیادی طور پر پولنگ والے دن سیکیورٹی کے فرائض سرانجام دے گی ، ہر پولنگ سٹیشن میں ایک رینجرز اہلکار کھڑا ہونے کا مجاز ہوگا ، رینجرز کو درجہ اول کے مجسٹریٹ کے اختیارات ہوں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ضمنی الیکشن کیلئے 3 لاکھ 58 ہزار 500 بیلٹ پیپرز چھاپے جائیں گے ، این اے 246 میں بائیو میٹرک سسٹم نصب نہیں کرسکتے ۔ الیکشن کے دن 2500 پولنگ عملہ وار 7300 پولیس اہلکار تعینات ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان کے تحت ہم سب آئینی ذمہ داری پوری کررہے ہیں ، حلقہ 246 کا الیکشن بڑا اہم ہے ، تمام ادارے اسے باریک بینی سے دیکھ رہے ہیں ، اس لئے میں بھی خود حلقے کو دیکھنے آیا ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہوئی کہ پورے حلقہ میں کوئی متضاد چیز نظر نہیں آئی ، میری تمام اداروں کے اعلیٰ افسران سے تفصیل گفتگو ہوئی ، سب نے اپنے پلان بتائے اور معلوم ہوا کہ پولنگ سٹیشن پر 2500 افراد پر مشتمل عملہ تعینات ہوگا ۔ 7 ہزار 300 تک پولیس اہلکار اور ان کے ساتھ رینجرز الگ سے ہوگی ۔ ہر پولنگ سٹیشن کے اندر رینجرز کا ایک اہلکار کھڑا ہونے کا مجاز ہوگا جو پوری دیکھ بھال کرے گا ۔

اسکے علاوہ بہت سارے مسائل کا سامنا تھا پہلا مسئلہ بائیو میٹرک سسٹم کا تھا ، رینجرز نے تجویز بھجوائی کہ بائیو میٹرک سستم پر پولنگ سٹیشن میں نصب کیا جائے جس پر ہم نے کمیشن بنائی جس نے بڑے غور کے بعد فیصلہ کیا کہ اتنے قلیل وقت میں بائیو میٹرک سسٹم نصب کرنا مناسب نہیں اس کیلئے قانون میں بھی تبدیلی ضروری ہے جس کی وجہ سے ہم نے رینجرز کی اس تجویز کو مسترد کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پولنگ سٹیشن کے دن لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی ، ووٹنگ کے دوران موبائل فون لیکر جانے پر بھی جلد ہدایت جاری کر دی جائیں گی ، الیکشن کا عملہ وقت سے ایک دن سے پہلے پہنچ جائے ۔ انہوں نے کہا کہ رینجرز اہلکار آرٹیکل 245 کے تحت اپنی آئینی ڈیوٹی دے رہے ہیں ، سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ سی سی ٹی وی کیمروں پر جو تجویز پیش کی گئی ہے اس کے لئے سندھ حکوم تکے پاس جو کیمرے ہیں وہ نصب کیے جائیں گے ، الیکشن کمیشن تمام اداروں کے تعاون سے انتخاب کرائے گی ۔

ضمنی انتخاب کیلئے 3 لاکھ 58 ہزار 500 بیلٹ پیپرز چھاپے جائیں گے ، یہ عمل فوج رینجرز کی نگرانی میں ہوگا ۔ باقی تمام امیدواروں کی شکایات کا ازالہ کرنے کی کوشش کریں گے اور ایک اچھا الیکشن دیکھنے میں آئے گا ۔ دریں اثناء صوبائی الیکشن کمشنر عیسانی نے کہا کہ ایسا الیکشن کرانا چاہتے ہیں جس پر کوئی انگلی نہ اٹھائے چیف سیکرٹری الیکشن کمیشن نے این اے 246 میں متضاد خبریں آنے پر حلقے کا دورہ کیا ۔

کراچی کی عوام باشعور اور پڑھے لکھے ہیں کوئی متضاد چیز سامنے نہیں آئی ۔ انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخاب کیلئے بیلٹ پیپر کیلئے کاغذ بازاری نہیں ہے ۔ بیلٹ پیپرز پاکستان پرنٹنگ پریس سے چھپوا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ضمنی الیکشن میں ٹھپے لگنے کی باتیں ہوتی رہی ہیں شفاف الیکشن کو یقینی بنائیں گے ، ہم نے حلقے کا دورہ کیا ہے ، جو بیلٹ پیپر الیکشن کمیشن نے چھاپے ہیں ، بیلٹ پیپرز فوج کی نگرانی میں پاکستان پرنٹنگ پریس میں چھاپے جائیں گے ۔ ایک جماعت نے تین گھوسٹ پولنگ سٹیشنز کی شکایت کی ہے جس کی فوری طور پر انکوائری کرائیں گے ۔