لاہور ہائیکورٹ کے نظر ثانی بورڈ نے کالعدم تنظیم کے دو اراکین کی طرف سے رہا کرنے کی درخواست مسترد کردی

بورڈ نے وکلاء کے دلائل اور ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد محکمہ داخلہ کی مزید 90روز نظر بند رکھنے کی درخواست منظور کرلی

ہفتہ 18 اپریل 2015 18:14

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18اپریل۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ کے نظر ثانی بورڈ نے کالعدم تنظیم کے دو اراکین کی طرف سے رہا ئی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے محکمہ داخلہ پنجاب کی مزید 90روز نظر بند رکھنے کی درخواست منظور کر لی ۔ گزشتہ روز کالعدم تنظیم کے حق نواز اور عثمان اسحاق کو انتہائی سخت سکیورٹی میں جسٹس مامون الرشید کی سربراہی میں دو رکنی نظر ثانی بورڈ کے سامنے پیش کیا گیا ۔

درخواست گزاروں کے وکیل نے موقف اپنایا کہ جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات درج کئے گئے ،حکومت کی جانب سے نظر بندی کا اقدام غیر قانونی ہے رہا کرنے کے احکامات صادر کئے جائیں۔ سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل پنجاب ،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب، ہوم سیکرٹری اور محکمہ داخلہ کے دیگر نمائندے بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

حکومت کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ دونوں کے خلاف دہشتگردی اور مذہبی منافرت پھیلانے پر سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج ہیں مزید 90روز نظر بند رکھنے کی اجازت دی جائے ۔

نظر ثانی بورڈ نے وکلاء کے دلائل اور ریکارڈ کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد محکمہ داخلہ پنجاب کی درخواست منظور کرتے ہوئے دونوں کو مزید نوے روز نظر بند رکھنے کی اجازت دیدی۔جبکہ حکومت کو حق نواز کے اہل خانہ کو 15ہزار اور عثمان اسحاق کے اہل خانہ کو 25ہزارروپے ماہانہ معاوضہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔

متعلقہ عنوان :