تاجکستان پاکستان کے ساتھ تجارتی و معاشی تعلقات مستحکم کرنے کا خواہشمند ہے‘ جینوف شیرالی

ہفتہ 18 اپریل 2015 15:16

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18اپریل۔2015ء) تاجکستان کے سفیر جینوف شیرالی نے کہا ہے کہ تاجکستان پاکستان کے ساتھ تجارتی و معاشی تعلقات مستحکم کرنے کا خواہشمند ہے، دونوں ممالک کی پوٹینشل سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے تاجکستان اور کے نجی شعبے کو مل کر کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار لاہور چیمبر میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

لاہور چیمبر کے صدر اعجاز اے ممتاز نے اجلاس کی صدارت کی جبکہ لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر میاں نعمان کبیر، معروف جان عبدالرحمنوف اور اعزازی قونصل نذیر پراچہ نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ سفیر نے کہا کہ فارماسیوٹیکل، زراعت اور لائیوسٹاک سمیت دیگر بہت سے شعبوں سے وابستہ کمپنیاں تاجکستان کے ساتھ کاروبار کررہی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تجارتی وفود اور سنگل کنٹری نمائشوں کا انعقاد بھی باہمی تجارت کے فروغ میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر لاہور چیمبر تاجکستان وفد بھجواتا ہے تو وہ وہ پاکستانی تاجروں کی تاجکستان کے تاجروں میٹنگز منعقدکروانے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاجکستان کا اسلام آباد میں سفارتخانہ ویزا کے حصول کے لیے پاکستانی تاجروں سے ہر ممکن تعاون کرے گا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر اعجاز اے ممتاز نے کہا کہ او آئی سی اور ای سی او کے اراکین ہونے کے ناطے پاکستان اور تاجکستان بہترین تعلقات کے حامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور تاجکستان کے سفارتخانے کے درمیان مضبوط تعلقات قائم ہونے سے تجارتی صورتحال پر بہترین اثرات مرتب ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ ای سی او ممالک تجارت و توانائی کے حوالے سے وسیع پوٹینشل کے حامل ہیں مگر انہیں یورپین یونین اور آسیان کی طرز پر فعال ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ تاجکستان ایک اہم ملک ہونے کے ناطے ممبر ریاستوں کے درمیان تعلقات کو وسعت دینے کے لیے اقدامات اٹھائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان کا شمار تاجکستان کے اہم تجارتی پارٹنرز میں نہیں ہوتا جس کی وجوہات میں ٹرانسپورٹیشن اور تاجکستان میں ترقی یافتہ بینکنگ سسٹم کی عدم موجودگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی شعبہ بہت کم ترقی یافتہ ہونے کی وجہ سے تاجکستان کو ضروریات کی زیادہ تر اشیاء درآمد کرنا پڑتی ہیں لہذا پاکستانی تاجروں کو اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے درمیان مستقل روابط ، تجارتی وفود کا تبادلہ اور سنگل کنٹری نمائشوں کا انعقاد باہمی تجارت کے فروغ میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان گوادر بندرگاہ اور دیگر ذرائع سے تاجکستان کے لیے تجارتی راہداری کا کردار ادا کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ باہمی تجارت کو فروغ دینے کے لیے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری تاجکستان کے تاجروں کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے گا۔

متعلقہ عنوان :