پاکستان افغانستان کوغیرریاستی عناصرسے خطرہ ہے ‘ پاکستانی فوج دنیا کی بہترین افواج میں سے ایک ہے جو دہشت گردی سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے‘ افغان آرمی چیف

ہفتہ 18 اپریل 2015 13:15

پاکستان افغانستان کوغیرریاستی عناصرسے خطرہ ہے ‘ پاکستانی فوج دنیا ..

کاکول(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18اپریل۔2015ء) افغان آرمی چیف جنرل شیر محمد کریمی نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کو غیر ریاستی عناصر سے سب سے زیادہ خطرہ ہے ‘غیر ریاستی عناصر کیخلاف جنگ جیتنے کیلئے عوام کے تعاون کی ضرورت ہے ‘بیرونی خطرات سے زیادہ اندرونی خطرات ہیں ‘ خطے میں امن وامان کا قیام سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے جسے پورا کرکے کروڑوں زندگیاں بچائی جاسکتی ہیں ‘ پاک افغان اسٹریٹیجک ڈائیلاگ بہت حوصلہ افزا ہے ‘ دونوں ممالک کو دہشت گردی پر قابو پانے کیلئے باہمی تعاون کی ضرورت ہے ‘فوجی خدمات کیلئے پیشہ ورانہ تربیت ہمیشہ ضروری ہوتی ہے ‘آگے بڑھنے کیلئے جسمانی فٹنس کے علاوہ قائدانہ صلاحیت بھی ضروری ہے ‘پاکستانی فوج دنیا کی بہترین افواج میں سے ایک ہے جو دہشت گردی سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو ملٹری اکیڈمی کاکول میں 132 ویں پی ایم اے لانگ کورس کی پاسنگ آوٴٹ پریڈ منعقد ہوئی جس میں افغانستان کے چیف آف جنرل سٹاف جنرل شیر محمد کریمی مہمان خصوصی کی حیثیت سے شریک ہوئے معزز مہمان کے پہنچنے پر بگل بجا کر ان کی آمد کا اعلان کیا گیا کیڈٹس کے دستوں نے مہمان خصوصی کو سلامی دی مہمان خصوصی نے پریڈ کا معائنہ کیا پاس آوٴٹ ہونے والے کیڈٹس کو اسناد اور میڈلز دیے گئے،بہترین کارکردگی دکھانے پراعزازی شمشیرسینئرانڈرآفیسرذیشان کودی گئی اورصدارتی تمغہ بٹالین سینئرانڈر آفیسرفیصل کودیاگیاپاسنگ آوٴٹ پریڈ میں مختلف ممالک کے سفیر، دفاعی اتاشی اور کیڈٹس کے والدین بھی شریک تھے اکیڈمی سے پاس آوٴٹ ہونے والوں میں 6 افغان کیڈٹس اور دوست ممالک کے کیڈٹس بھی شامل تھے۔

۔132ویں پی ایم اے لانگ کورس کی پاسنگ آوٴٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے افغان آرمی چیف اور تقریب کے مہمان خصوصی جنرل شیر محمد کریمی نے کہا کہ کیڈٹس کے لئے پاسنگ آوٴٹ پریڈ ہمیشہ یادگار ہوتی ہے اور فوجی خدمات کیلئے پیشہ ورانہ تربیت ہمیشہ ضروری ہوتی ہے تاہم آگے بڑھنے کیلئے جسمانی فٹنس کے علاوہ قائدانہ صلاحیت بھی ضروری ہے انہوں نے کہاکہ اگر ٹریننگ اور تعلیم کو استعمال نہ کیا جائے تو سب کی محنت کا ضیاع ہوگا انہوں نے کہا کہ آج پاکستان اور افغانستان کو غیر ریاستی عناصر سے سب سے زیادہ خطرہ ہے اور ان سے جنگ کا سامنا ہے ‘خطے کو دہشت گردی جیسے بڑے چیلنج کا سامنا ہے اور بیرونی خطرات سے زیادہ اندرونی خطرات ہیں اس لئے خطے میں امن وامان کا قیام سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے جسے پورا کرکے کروڑوں زندگیاں بچائی جاسکتی ہیں۔

جنرل کریمی نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان اور افغانستان کو نتیجہ خیز تعاون کی ضرورت ہے، غیر ریاستی عناصر کے خلاف جنگ جیتنے کے لیے عوام کے تعاون کی ضرورت ہے۔جنرل شیر محمد کریمی نے کہا کہ پاک افغان اسٹریٹیجک ڈائیلاگ بہت حوصلہ افزا ہے اور دونوں ممالک کو دہشت گردی پر قابو پانے کے لئے باہمی تعاون کی ضرورت ہے، آج کے دور میں جنگ اور امن کے حالات کی ذمہ داریوں میں فرق ہے اور ہر ملک کو اپنے اور پڑوسی ملک میں امن اور استحکام سے متعلق سوچنا چاہئے انہوں نے کہاکہ پاکستانی فوج دنیا کی بہترین افواج میں سے ایک ہے جو دہشت گردی سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔واضح رہے کہ کسی بھی افغان فوجی سربراہ کا یہ کاکول ملٹری اکیڈمی کا پہلا دورہ ہے۔