مقبوضہ کشمیر ‘احتجاجی مظاہروں کے دور ان بھارتی فورسز کی فائرنگ سے مزید ایک اور کشمیری شہید تعداد تین ہوگئی ‘ متعدد زخمی ‘ پاکستان کی مذمت

ہفتہ 18 اپریل 2015 13:15

سرینگر/نئی دہلی/اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18اپریل۔2015ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور وحشیانہ تشدد اور مسرت عالم سمیت متعدد کشمیریوں کی گرفتاریوں کے خلاف وادی بھر میں مکمل شٹر ڈاؤ ہڑتال کی گئی ‘ تعلیمی اور کاروباری ادارے بند رہے ‘ سڑکوں پر ٹریفک غائب رہا ‘ بازار ویران دکھائی دیئے ‘ مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہروں کے دور ان بھارتی فورسز کی فائرنگ سے مزید ایک اور کشمیری شہید اور متعدد زخمی ہوگئے دو روز میں تعداد تین ہوگئی ‘ وادی ایک بارپھرپاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھی ‘ بھارتی فورسز نے گھروں میں گھس کر خواتین سے بد تمیزی کی ‘ حریت کانفرنس اور لبریشن فرنٹ نے وادی میں احتجاجی مظاہرے جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے ‘یاسین ملک نے بھوک ہڑتال کا اعلان کر دیا جبکہ پاکستان نے بھارتی فورسز کی جانب سے کشمیریوں پر وحشیانہ تشدد اور فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ کشمیریوں کے پاکستان کے حق میں نعرے والہانہ جذبات کا اظہار ہیں، کشمیریوں کی تحریک آزادی کو تشدد سے نہیں دبایا جاسکتا تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت، نہتے کشمیری عوام پر لاٹھی جارچ اور مسرت عالم سمیت رہنماوٴں کی گرفتاری کے خلاف حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی ‘ میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک کی کال پر پوری مقبوضہ وادی میں شٹر ڈاوٴن ہڑتال کی گئی اس موقع پر تمام کاروباری مراکز، مارکیٹیں اور اسکول بند رہے ‘ٹریفک سڑکوں سے غائب رہااور بازار ویران دکھائی دیئے ہڑتال کے دور ادی وادی کے مختلف علاقوں میں کشمیریوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کئے گئے اس دور ان کشمیری پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے رہے بھارتی فورسز کی جانب سے ایک بار پھر بلا اشتعال فائرنگ سے ایک کشمیری شہید اور متعدد زخمی ہوگئے فائرنگ کے بعد کشمیری مشتعل ہو گئے اور بھارتی فورسز پر جوابی پتھراؤ بھی کیا ذرائع کے مطابق کئی علاقوں میں فورسز کے اہلکار گھروں میں گھس گئے اور خواتین سے بد تمیزی کی دوسری جانب حریت رہنما مسرت عالم کو 7 روز کے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

حریت رہنماؤں سید علی گیلانی ‘ میر واعظ عمر فاروق اوریاسین ملک نے ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے جاری رکھنے کی ہدایت کی ذرائع کے مطابق یاسین ملک نے بھوک ہڑتال کا اعلان کر دیاادھر بھارتی سرکار نے کشمیری طلباء کو بھی پریشان کرنا شروع کر دیا ‘ہریانہ کے نجی کالج میں تیرہ کشمیری طلباء کو کالج اور ہوسٹل سے نکال دیا ۔ یہ طلباء سرکاری وظیفے پر دو سمسٹرز پاس کر چکے تھے تاہم تیسری بار مودی سرکار نے ان کے سکالر شپ جاری کرنے سے روک دیا ادھر پاکستان نے مقبوضہ وادی میں کشمیریوں پر بھارتی فوج کے تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کے پاکستان کے حق میں نعرے والہانہ جذبات کا اظہار ہیں، کشمیریوں کی تحریک آزادی کو تشدد سے نہیں دبایا جاسکتا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظالمانہ تشدد افسوسناک ہے جب کہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز حریت رہنماوٴں سید علی گیلانی اور مسرت عالم کی قیادت میں سری نگر میں بھارتی مظالم کے خلاف ریلی نکالی گئی تھی جس میں کشمیریوں نے پاکستانی پرچم لہراتے ہوئے پاکستان کے حق میں فلک شگاف نعرے بلند کیے ‘ اس دوران وادی بھارت مخالف نعروں سے بھی گونج اٹھی۔

سری نگر میں پاکستان کے حق میں نعرے اور لہراتا ہوا سبز ہلالی پرچم مودی سرکار پر غضب ڈھا گیا جس کے بعد بھارتی فورسز نے سید علی گیلانی اور مسرت عالم کو گھروں میں نظر بند کردیا ‘ مسرت عالم کی گرفتاری کے خلاف میرواعظ عمر فاروق کی قیادت میں نکالی جانیوالی ریلی پر قابض بھارتی فوج نے بندوقوں کے منہ کھول دیئے