دہشتگرد پاکستان اور افغانستان کے مشترکہ دشمن ہیں ، دونوں ملکوں کو سب سے زیادہ خطرہ غیر ریاستی عناصر سے ہے ،غیر ریاستی عناصر کے خلاف جنگ جیتنے کے لیے عوام کے تعاون کی ضرورت ہے، دہشتگردی کے عفریت پر قابو پانے کیلئے باہمی تعاون ضروری ہے ، موجودہ دور میں جنگ اور امن کے حالات کی ذمہ داریوں میں فرق ہے ، فوج میں خدمات کیلئے پیشہ ورانہ تربیت ضروری ہے ، پاک فوج دنیا کی بہترین فورسز میں سے ایک ہے

افغان چیف آف جنرل سٹاف جنرل شیر محمد کریمی کاپاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں 132 ویں لانگ کورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب

ہفتہ 18 اپریل 2015 11:51

کاکول ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18اپریل۔2015ء ) افغان چیف آف جنرل سٹاف جنرل شیر محمد کریمی نے کہا ہے کہ دہشتگرد پاکستان اور افغانستان کے مشترکہ دشمن ہیں ، دونوں ملکوں کو سب سے زیادہ خطرہ غیر ریاستی عناصر سے ہے ،غیر ریاستی عناصر کے خلاف جنگ جیتنے کے لیے عوام کے تعاون کی ضرورت ہے، دہشتگردی کے عفریت پر قابو پانے کیلئے باہمی تعاون ضروری ہے ، آج کے دور میں جنگ اور امن کے حالات کی ذمہ داریوں میں بہت فرق ہے ، فوج میں خدمات کیلئے پیشہ ورانہ تربیت بہت ضروری ہے ، پاک فوج دنیا کی بہترین فورسز میں سے ایک ہے ۔

وہ ہفتہ کو پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں 132 ویں لانگ کورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج کی تقریب میں شرکت میرے لئے اعزاز کی بات ہے ۔

(جاری ہے)

کیڈٹس کیلئے پاسنگ آؤٹ تقریب ہمیشہ یاد گار ہوتی ہے ، تربیت مکمل کرنے والے کیڈٹس ملک کا مستقبل ہیں ، آگے بڑھنے کیلئے جسمانی تندرستی کے ساتھ قائدانہ صلاحیت بھی ہونی چاہیے ۔

فوج میں خدمات کیلئے پیشہ ورانہ تربیت نہایت ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج دنیا کی بہترین افواج میں سے ایک ہے ۔ پاکستان اور افغانستان کو سب سے زیادہ خطرہ غیر ریاستی عناصر سے ہے ۔ دہشتگرد دونوں ملکوں کا مشترکہ دشمن ہے ۔ دونوں ملکوں کو بیرونی سرحدوں سے اندرونی خطرات لاحق ہیں ۔ افغان چیف آف جنرل سٹاف نے کہا کہ دہشتگردی کے عفریت پر قابو پانے کیلئے باہمی تعاون کی ضرورت ہے ، آج کے دور میں جنگ اور امن کے حالات کی ذمہ داریوں میں بہت فرق ہے کیونکہ خطے کو مشترکہ دشمن عناصر کا سامنا ہے ۔ پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کو پورا کرکے کروڑوں لوگوں کی زندگیاں بچائی جاسکتی ہیں