سندھ ہائی کورٹ نے غوث علی شاہ کی آئینی درخواست پر ایک ہفتہ کی مہلت دیدی

جمعہ 17 اپریل 2015 22:34

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17اپریل۔2015ء) سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس منیب اختر اور اشر جہاں پر مشتمل ڈویژن بینچ نے سابق وزیر اعلی سندھ ،مسلم لیگ(ن) کے سینئر رہنماء سید غوث علی شاہ کی الیکشن کمیشن آف پاکستان کے خلاف دائر آئینی درخواست پر ایک ہفتہ کی مہلت دیتے ہوئے حکم دیا ہے کہ اس عرصے میں ڈپٹی اٹارنی جنرل آف پاکستان کو نوٹس فراہم کر دیا جائے سید غوث علی شاہ نے اپنے وکیل محمد اسلم بھٹہ ایڈوکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں وزیر اعلٰی سندھ اور خیر پور کے صوبائی حلقہ پی ایس29سے کامیاب رکن سندھ اسمبلی سید قائم علی شاہ،الیکشن کمیشن آف پاکستان اور حیدرآباد کے الیکشن ٹریبونل کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ سید قائم علی شاہ کے خلاف دائر انتخابی عزر داری کی سماعت کراچی میں قائم الیکشن ٹریبونل کے سربرآہ(ر) جسٹس ظفر احمد خان شیروانی نے کی ہے اور جب فیصلہ سنایا جانا تھا تو اس وقت کراچی کے ٹریبونل کی معیاد نہ بڑہا کر اسے ختم کر دیا گیا اور انتخابی عزر داری حیدرآباد ٹریبونل میں منتقل کر دی گئی،جو بد دیانتی پر مبنی عمل ہے کیونکہ تمام الیکشن ٹریبونلز کی معیاد بڑہائی گئی ہے اور کراچی ٹریبونل کی نہیں بڑہائی گئی اس سلسلے میں جب انہوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے رجوع کیا تو اس نے سید غوث علی شاہ کی درخواست مسترد کر دی۔

(جاری ہے)

یہ اقدام غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔لہذا الیکشن کمیشن کو حکم دیا جائے کہ وہ کراچی کی ٹریبونل کی معیاد بڑہائے۔

متعلقہ عنوان :