رواں سال کی پہلی سہ ماہی ، بینکنگ انڈسٹری کا قبل از ٹیکس منافع 247 ارب روپے کے ریکارڈ اضافہ کیساتھ 52فیصد تک پہنچ گیا

جمعہ 17 اپریل 2015 22:33

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17اپریل۔2015ء)رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران بنکنگ انڈسٹری کا قبل از ٹیکس منافع 247 ارب روپے کے ریکارڈ اضافہ کیساتھ 52فیصد تک پہنچ گیاہے ۔ اس کی وجہ حکومتی سیکورٹیز میں وسیع پیمانے پرسرمایہ کاری ہے میڈیا رپورٹس کے مطابق اپنی سہہ ماہی رپورٹ 2014میں بنکنگ انڈسٹری ، پرفارمنس کے حوالے سے کیا گیا ہے کہ دسمبر کے آخر تک حکومتی سیکورٹیز کی بنک ہولڈنگ 4.8 کھرب روپے تک جا پہنچی جومجموعی سرمایہ کاری میں 90 فیصد سے زائد اور کل اثاثہ جات میں 40 فیصد کو ظاہر کرتی ہیں۔

پالیسی شرح میں متوقع کٹوتی کے باعث اورافراط زرمیں کمی اورادائیگیوں کے توازن کی بہتری کی وجہ سے بنکوں نے زیادہ تر پاکستان سرمایہ کاری بونڈز PIBs اور مارکیٹ ٹریثری MTBs میں سرمایہ کاری کی ۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گورنمنٹ سیکیورٹیز میں بنکوں کی سرمایہ کاری میں پی آئی بی کا شیئر دسمبر 2014 تک 56.5 فیصد تک جا پہنچا جو 31دسمبر 2013 کو 19.3 فیصد تھا زیادہ تریہ سرمایہ کاریاں تین سالہ پی آئی بی میں جمع کرا دی گئیں تھیں اور ان کو فروخت کے لئے دستیاب کیٹگری میں رکھا گیا تاکہ مارکیٹ لیکوڈیٹی کو برقراررکھا جا سکے ۔

گورنمنٹ سیکیورٹیز کے بڑھتے سٹاک کے باعث سرمایہ کاری کا شیئر بھی بڑھتا جا رہا ہے اورسال بہ سال 25 فیصد اور سہہ ماہی بنیادوں پر 13.8 فیصد بڑھا ۔اکتوبر دسمبر 2014 میں بنکنگ سیکٹر کے اثاثہ جات بھی 8.8 فیصد کے حساب سے بڑھے اور سالانہ بنیادوں پر 15.4 فیصد بڑھے اس کی وجہ کمرشل بنکوں سے حکومتی قرضے اور عارضی ایڈوانسز ہیں بنکنگ سیکٹر کی گروتھ میں مقامی مارک اپ انکم سمیت گورنمنٹ بونڈز میں سرمایہ کاری پر ریٹرن سمیت کئی عوامل کارفرما ہیں ۔