سانحہ شکار پور شہداء کمیٹی کا حکومت کیخلاف احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان ،کراچی سمیت سندھ بھر میں شہداء کمیٹی کی اپیل پر احتجاجی مظاہرے ریلیاں

حکومت سندھ نے ورثاء نے مطالبات پر عملی اقدامات نہیں کئے احتجاج تحریک چلانے کا اعلان کرتے ہیں،علامہ مقصود علی ڈومکی سانحہ شکارپورشہیدوں کے ورثاء کو حکومت سندھ کی جانب سے ان کے مطالبات پر عملی اقدامات تک جاری رہیگا

جمعہ 17 اپریل 2015 22:17

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17اپریل۔2015ء) سانحہ شکار پور شہداء کمیٹی نے حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کر دیا، حکومت سندھ نے ورثاء نے مطالبات پر عملی اقدامات نہیں کئے احتجاج تحریک چلانے کا اعلان کرتے ہیں ،کراچی سمیت سندھ بھر میں شہداء کمیٹی کی اپیل پر احتجاجی مظاہرے ریلیاں ،حکومتی یقین دہانی کے باوجود سندھ بھر بالخصوص ضلع شکارپور میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت قائم Apexکمیٹی کی زیر نگرانی پاک رینجرزاور پولیس کا مشترکہ آپریشن بھی سستی کا شکار ہے ،اپیکس کمیٹی د ہشت گردوں کی مدد کرنے والے تمام مراکزو مدارس اورملوث عناصرکے خلاف آپریشن کو یقینی بنائیں ،4شہداء اور 17زخمیوں کو حکومت کی جانب سے دی جانے والی معاوضے کی رقوم تا حال نہیں ملی ،ملک ریاض کی جانب سے شہداء کے خانوادوں کیلئے 10لاکھ روپے کاکیا جانے والا اعلان بھی ڈھونگ ثابت ہوا اس حوالے سے بھی کچھ نہیں پتانہ ہی کسی شہید کے خانوادے کو کچھ ملا،اندورن سندھ مساجد امام بارگاہوں کی سکیورٹی کیلئے بھی صوبائی حکومت کی جانب سے کوئی عملی اقدامات نہیں کئے جس کی وجہ سے اب بھی ان تمام مساجد امام بارگاہوں میں دہشتگردی کئے جانے کا خطرہ موجود ہے ،ان خیلات کا اظہار شہداء کمیٹی کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ شہداء کے ورثاء کی تذلیل ہو رہی ہے حکومت نے اپنے وعدے پورے نہیں کئے سانحہ شکار پور حکومتی رویوں میں تبدیلی آگئی ہے مساجد امام بارگاہوں کی سکیورٹی ،دہشتگردوں کے خلاف آپریشن ،ورثاء کو حکومتی اعلان کے با وجود معاوضہ نہ ملنے سمیت سانحہ میں شدیدزخمی افراد کو بھی حکومتی اعلان کے باوجود نجی اسپتالوں میں دھکے کھانے پڑ ھ رہے ہیں یہاں بھی ان کی کوئی سنوائی نہیں جو قابل مذمت ہے مطالبات پر عملی اقدامات نہ ہونے کے خلاف سندھ بھر میں احتجاجی تحریک چلانے کے سوا کوئی چارہ نہیں ،سندھ دھرتی کی عوام نے سانحہ شکار پور لانگ مارچ اور شہداء کمیٹی کی آواز پر لبیک کہا اور دہشتگری کی مذمت اور مظلوم کے داد رسی کیلئے ہر اول دستہ رہی شہداء کمیٹی سندھ اپنے احتجاج کا آغاز سندھ کی عوام اور سیاسی و مذہبی جماعتوں کے ساتھ کرے گی احتجاجی سلسلہ سانحہ شکارپورشہیدوں کے ورثاء کو حکومت سندھ کی جانب سے ان کے جائز مطالبات پر عملی اقدامات تک جاری رہے گا ضرورت پڑھی تو شکار پور سے کراچی اور دیگر جگہوں پر عوامی آواز کے ساتھ لانگ مارچ کیا جائے گا ،دریں اثناء شہدا کمیٹی کی اپیل پر سندھ حکومت کے خلاف ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے کراچی سمیت صوبہ بھر میں جمع اجتماعات کے بعد سانحہ شکار پور دہشتگردی میں شہید ہونے والے افراد کی بلندی درجات اور زخمیوں کیلئے خصوصی دعائیں کرائی گئی اوراحتجاجی مظاہرے کئے گئے اور سندھ کے مختلف شہروں سے ریلیاں نکالی گئی جس میں سندھ حکومت کے خلاف شدیدنعرے بازی کی گئی اور رہنماؤں اور مظاہریں نے سانحہ شکار پور ورثاء کے مطالبات پر حکومت کی جانب سے جلد از جلد عمل کرانے کا مطالبہ کیا ایم ڈبلیو ایم اور شہداء کمیٹی کے رہنماؤں نے صدرپاکستان، وزیر اعظم ،آرمی چیف جنرل راحیل شریف ،چیف جسٹس پاکستان سے مطالبہ کیا کہ مطالبات کی منظوری کے باوجود سندھ حکومت اس پر عمل در آمد کرانے میں ناکام رہی اور مطالبات پر عملی اقدامات کیلئے بنائی جانے والی وزیر اعلیٰ سندھ کے جانب سے کمیٹی نے اب تک کوئی عملی اقدامات کے حوالے سے پیش رفت نہیں دکھائی لہذا اس کمیٹی کو با اختیار کیا جائے اور سانحہ شکار پور شہداء کے ورثہ کو انصاف دلایا جائے ان کے زخموں پر نمک پاشی کے بجائے کے ان جائز مطالبات پر عملی اقدامات کرائے جائیں ۔

متعلقہ عنوان :