ڈاکٹر لال چند اُکرانی سے امریکی سفیر برائے مذہبی آہنگی کی ملاقات، سندھ میں اقلیتی برادری کے مسائل پر تبادلہء خیال

جمعہ 17 اپریل 2015 22:17

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17اپریل۔2015ء) پاکستان پیپلز پارٹی منارٹی ونگ سندھ کے صدر رکن سندھ اسیمبلی ڈاکٹر لال چند اکرانی کے ساتھ امریکی سفیر برائے مذہبی ہم آہنگی ڈیوڈ سیپرسٹن کی سربراہی میں وفد نے انکی رہائشگاھ پر ملاقات کی، ملاقات میں پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی نائب صدر شیری رحمان نے خصوصی شرکت کی۔ اقلیتوں کے مسائل پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر لال چند اُکرانی نے کہا کہ سندھ اقلیتی برادری کا سب سے بڑا مسْلہ زبردستی مذہب تبدیل کرنا ہے، ایسے واقعات کے باعث اقلیتی عوام میں غیر محفوظ ہونے کا اظہار پایا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ مندروں پر حملوں کے پیچھے بھی وہ ہی عناصر ملوث ہیں جو یہاں پر مذہبی انتشار پھیلانہ چاہتے ہیں۔

مگر سندھ حکومت کے بر وقت اقدامات کے باعث حال میں کوئی ایسا ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پی پی پی واحد جماعت ہے جو اقلیتی برادری کی حقیقی نمائندگی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی جمہوری حکومت نے نوکریوں میں 5% اقلیتی کوٹا مخصوص کیا، اس کے علاوہ، اقلیتی عبادتگاہوں کی سکیورٹی کیلئے سندھ پولیس میں اقلیتی نوجوانوں کی بھرتیاں کی جارہی ہیں۔

جیلوں کے اندر مندر اور چرچ بنوانا، مستحق اقلیتی خاندانوں کی مالی امداد، اقلیتی نوجوانوں کو تعلیمی وظیفہ دینا، اور مستحق خواتین کو جہیز کے چیک کی فراہمی یہ سب سندھ حکومت کے کارنامے ہیں، انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی آگے بھی اقلیتوں کی فلاح و بہبود کیلئے کام کرتی رہے گی۔ اس موقع پر ڈیوڈ سیپرسٹن نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کے مسائل پر امریکی حکومت کو تشویش کی نظر سے دیکھتی ہے، مگر سندھ حکومت کے اقلیتوں کے حوالے سے اقدامات تسلی بخش ہیں۔

ایسے اقدامات کی قدر کرتے ہیں۔ ملاقات میں امریکی وفد کے شرکاء آفیسر برائے خارجی امور سمیر حسین، پولیٹیکل آفیسر رین الٰہی، کونسلر آفیسر راوٴ شنکر، داوٴد خان، سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر موہن لال ، رکن سندھ ایسمبلی پیسو مل، پاکستان ہندو کاوٴنسل کے سابق صدر جیٹھانند کوہستانی، حیدرآباد ہندو پنچائیت سے واس دیو، جے پرکاش، لاڑکانہ سے مکھی نام دیو اور دیگر اقیلتی رہنماوٴں نے شرکت کی۔ امریکی وفد کے شرکاء کو ڈاکٹر لال چند کی جانب سے سندھ کے ثقافقی تحفے سندھی ٹوپی اور اجرک دیئے گئے۔

متعلقہ عنوان :