مسئلہ کشمیر کا حل پاکستان کی سالمیت سے مشرو ط ہیپاکستان نے کشمیر کاز کیلئے بے تحاشا قربانیاں دی ہیں ، خارجہ پالیسی کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے ،تمام کشمیری بھی پاکستان سے محبت کرتے ہیں ، پاکستان کی بقاء کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، پاکستان کے اداروں میں مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے لئے بھی کوٹہ مختص کرنا چاہیے‘کشمیر میں تمام جماعتیں بھارت کے مظالم اور بھارتی تسلط سے آزادی کے لئے متحد ہیں

وزیر اعظم آزادکشمیر چوہدری عبدالمجید کا سیمینار اور کشمیر سیل کی افتتاحی تقریب سے خطاب

جمعہ 17 اپریل 2015 22:02

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17اپریل۔2015ء) وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر چوہدری عبدالمجید نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل پاکستان کی سالمیت سے مشرو ط ہے‘پاکستان نے کشمیر کاز کیلئے بے تحاشا قربانیاں دی ہیں تاہم خارجہ پالیسی کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے ،تمام کشمیری بھی پاکستان سے محبت کرتے ہیں اور پاکستان کی بقاء کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، پاکستان کے اداروں میں مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے لئے بھی کوٹہ مختص کرنا چاہیے‘کشمیر میں تمام جماعتیں بھارت کے مظالم اور بھارتی تسلط سے آزادی کے لئے متحد ہیں ‘پنجاب یونیورسٹی میں کشمیر سیل کے قیام سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے کئے جانے والے مظالم پوری دنیا کے سامنے آئیں گے۔

وہ جمعہ کوپنجاب یونیورسٹی پاکستان سٹڈی سنٹر کے زیر اہتمام مسئلہ کشمیر: ماضی اور مستقبل کے موضوع پر منعقدہ سیمینار اور کشمیر سیل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

تقریب کی صدارت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مجاہد کامران نے کی، تقریب میں پنجاب یونیورسٹی کے اساتذہ ،طلباء و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیرچوہدری عبدالمجید نے کہا کہ کشمیر میں تمام جماعتیں بھارت کے مظالم اور بھارتی تسلط سے آزادی کے لئے متحد ہیں اور حقِ خود ارادیت چاہتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے اپنی عوام کو خوش کرنے کیلئے افضل گورو کو پھانسی دی ،جو سراسرظلم اور ناانصافی ہے ،جس پر موثر طریقے سے جواب نہیں دیا گیاچوہدری عبدالمجید نے کہا کہ ہمارا میڈیا رکشے کے حادثے کو بطور بریکنگ نیوز چلاتا ہے مگر مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم پر آواز نہیں اٹھا رہے، میڈیا کو اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرنی چاہئیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے 5 فروری کو چھٹی منسوخ کر دی ہے تاکہ لوگ یومِ یکجہتی کشمیر کو مناسب طور پر منا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم خصوصاََ نوجوان نسل مسئلہ کشمیر سے لاعلم ہے، پاکستان نے کشمیر کاز کے لئے بے تحاشا قربانیاں دی ہیں تاہم خارجہ پالیسی کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو آگے بڑھنے کے لئے معاشی طور پر مضبوط ہونے اور اپنے پاوں پر کھڑا ہونا ضروری ہے،تمام کشمیری پاکستان سے محبت کرتے ہیں اور پاکستان کی بقاء کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ہندؤں کو آباد کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستانی قوم میں علاقوں اور فرقوں کے اعتبار سے تقسیم پیدا کی گئی ہے پاکستانی قوم کو تفرقات ختم کرکے ایک قوم بننا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان دریاوں کا رخ موڑ رہا ہے جو پاکستان کو اندھیرے میں ڈبونے کی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اداروں میں مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے لئے بھی کوٹہ مختص کرنا چاہیے۔

۔ اس موقع پر انہوں نے وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر مجاہد اکامران کے حکم پر قائم کئے گئے کشمیر سیل کے لئے 20 لاکھ روپے کی گرانٹ کا بھی اعلان کیا۔سیکرٹری خارجہ شمشاد احمد خان نے کہا کہ کہ کشمیر میں ظلم کی انتہا ہو رہی ہے بھارت جو ظلم مظلوم کشمیریوں پر ڈھا رہا ہے وہ سب کے علم میں ہے،ہمیں مسئلہ کشمیر زیادہ اہمیت دینی چاہئے۔ وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا کہ کشمیر کے بغیر پاکستان کا وجود زندہ نہیں رہ سکتا یہ حقیقی معنوں میں ہماری شہ رگ ہے، کشمیر سیل کے قیام کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم پر اکیڈیمک تحقیق کرنا اور دنیا کو اس سے آگاہ کرنا ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایم این اے و ممبر کشمیر کمیٹی چوہدری ناصر اقبال بوسال نے کہا کہ ہمارے اباو اجداد نے کشمیر کاز اور پاکستان کے قیام کے لئے بے تحاشا قربانیاں دی ہیں، آج بھی مقبوضہ کشمیر کی زمین پر روز لہو بہتا ہے، مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔ پروفیسر ڈاکٹر نذیر حسین نے مسئلہ کشمیر کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ 3 جون کے منصوبے نے بھارت کو کشمیر تک رسائی دے کر مسئلہ کشمیر پیدا کیا۔

انہوں نے کہا کہ جغرافیائی اور ثقافتی اعتبار سے کشمیر پاکستان کو خود بخود مل جانا چاہئیے تھا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر مسرت عابد نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہوئی ہیں، کشمیر سیل کے زیر اہتمام کانفرنسیں منعقد کی جائیں گی۔ تقریب کے اختتام پر وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران کی جانب سے وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر چوہدری عبدالمجید کو یادگاری تصویر پیش کی گئی۔