شہر قائد کی قسمت کا فیصلہ لندن نہیں کراچی کی گلیوں میں ہو گا، الطاف حسین 23اپریل کو استعفیٰ دیکر واپس نہیں لینگے، سینیٹر سراج الحق

قائد ایم کیوایم کے بھارت تو جاسکتے ہیں مگر کراچی نہیں آسکتے،سیاسی مصلحتوں کی وجہ سے حکومت سندھ متحدہ کے گناہوں پر پردہ ڈالتی رہی الطاف حسین نے نعرہ لگایا ٹی وی بیچ کر کلاشنکوف خریدیں، میں کہتا ہوں بچوں کو کلاشنکوف نہیں قلم تھمادو، تاجر جان سے خوف سے کراچی چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں

جمعہ 17 اپریل 2015 21:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17اپریل۔2015ء) امیر جماعت اسلامی سنیٹرسراج الحق نے کہاہے کہ شہر قائد کی قسمت کا فیصلہ لندن میں نہیں کراچی کی گلیوں میں ہو گا۔ الطاف حسین 23 اپریل کو استعفیٰ دیں گے اور پھر واپس نہیں لیں گے۔ ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین بھارت تو جاسکتے ہیں مگر وہ کراچی نہیں آسکتے۔الطاف حسین نے نعرہ لگایا کہ ٹی وی بیچ کر کلاشنکوف خریدیں، میں کہتا ہوں کہ بچوں کو کلاشنکوف نہیں قلم تھمادو، سیاسی مصلحتوں کی وجہ سے حکومت سندھ متحدہ کے گناہوں پر پردہ ڈالتی رہی ہے۔

تاجر جو کماتے ہیں، وہ متحدہ کے سیکٹر انچارج آکر چھین لیتے ہیں۔ بھتہ مافیا سے تنگ آکر گزشتہ عشرے میں 17 ہزار سے زائد کارخانے بند کئے گئے ہیں جبکہ تاجر جان سے خوف سے کراچی چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو شاہراہ پاکستان پرجماعت اسلامی کے زیراہتمام شعبہ خواتین کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ 23 اپریل کو بتادیں گے کہ کراچی کے فیصلے اب لندن میں نہیں بلکہ کراچی میں ہوں گے ۔

الطاف حسین 23 اپریل کو استعفیٰ دیں گے اور پھر واپس نہیں لیں گے کیونکہ الطاف حسین نے 9 بار استعفیٰ دے کر واپس لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محمد بن قاسم نے خاتون کی پکار پر لبیک کہا اور راجہ داہر کو شکست دی۔ ہم کراچی کی ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کو خوف سے نجات دلائیں گے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کراچی سے غنڈہ گردی اور بدمعاشی ختم ہونے والی ہے کراچی کی بہنیں پیغام دے رہی ہیں راجہ داہر طرز کی سیاست کا خاتمہ ہو گا۔

خواتین کو وراثت میں ان کا جائز حق دلائیں گے۔ انہوں نے کہا اقتدار میں آ کر کام کرنے والی خواتین کے ڈیوٹی اوقات کم کر دیں گے۔ ماؤں بہنوں نے خوف کے ماحول میں آزادی کی طرف مارچ کیا۔ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا اب ماضی کی طرح ٹھپے نہیں لگیں گے۔ کراچی کے عوام تبدیلی اور خوشحالی کیلئے جماعت اسلامی کے نشان پر ٹھپہ لگائیں۔ ان کا مزید کہنا تھا سرکار بتائے حکومتی محکموں میں گھوسٹ ملازمین کیسے گھسے؟۔

ہزاروں ملازمین تنخواہ سرکار سے لیتے ہیں اور ڈیوٹی نائن زیرو پر دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کی خواتین تبدیلی چاہتی ہیں تو جماعت اسلامی کوووٹ دیں، ہم خواتین کو تعلیم یافتہ، خودمختار دیکھنا چاہتے ہیں جب کہ اگر ہماری حکومت آئی تو خواتین کی ملازمت کے اوقات میں کمی کریں گے۔ سراج الحق نے کہا کہ شہر میں غنڈہ گردی اور بدمعاشی کی سیاست ختم ہونے والی ہے ۔

سیکٹر انچارجز کے پلاٹوں اور پارکوں پر قبضوں کا باب بند ہوجائے گا۔ جلسے سے جماعت اسلامی کے مختلف رہنماؤں نے بھی خطاب کیا ۔ معراج الہدی صدیقی نے کہا عمران خان آ گئے سراج الحق آ گئے الطاف حسین آپ کب آئیں گے۔ این اے 246 سے جماعت اسلامی کے امیدوار راشد نسیم نے کہا کہ کراچی میں رات کو بھی کاروبار ہوتا تھا اب دن میں کسی کا جان ومال محفوظ نہیں ۔

راشد نسیم نے کہا کہ سراج الحق کی قیادت میں کراچی لاوارث نہیں رہے گا جماعت اسلامی شہر قائد کو امن کا گہوارہ بنائے گی۔ ہم نہیں سمجھتے کہ الطاف حسین کبھی کراچی کا رخ کریں گے وہ بھارت تو جاسکتے ہیں لیکن یہاں نہیں آسکتے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کی خواتین تبدیلی چاہتی ہیں تو جماعت اسلامی کوووٹ دیں، ہم خواتین کو تعلیم یافتہ، خودمختار دیکھنا چاہتے ہیں جب کہ اگر ہماری حکومت آئی تو خواتین کی ملازمت کے اوقات میں کمی کریں گے۔