بلوچستان میں علم وہنر کی ترقی کے لئے جدید تقاضوں کو سمجھنے اور برتنے کی ضرورت ہے، ڈاکٹر عبدالرحمن براہوی

علمی حوالوں سے تحقیق وجستجو کی بنیاد بنا کر آگے بڑھا جاسکتا ہے ،مشترکہ بیان

جمعہ 17 اپریل 2015 20:23

کوئٹہ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17اپریل۔2015ء ) بلوچستان میں علم وہنر کی ترقی کے لئے جدید تقاضوں کو سمجھنے اور برتنے کی ضرورت ہے جس میں علمی حوالوں سے تحقیق وجستجو کی بنیاد بنا کر آگے بڑھا جاسکتا ہے جس کیلئے ہمیں تحقیق کے شعبے میں خدمات انجام دینے والے اداروں کو زیادہ سے زیادہ مضبوط کرنے کی ضرورت ہے جوہمیں جدید دنیا میں بلوچستان کی تہذیب وثقافت اور تاریخی وسماجی سطح پر متعارف کرانے میں ممدومعاون ثابت ہوسکتے ہیں ان خیالات کا اظہار نامور محقق، دانشور اور معروف قانون دان ڈاکٹر عبدالرحمن براہوی نے براہوی زبان کے اسکالرز سے ایک مذاکرے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

مذاکرے میں ڈاکٹر لیاقت سنی، پناہ بلوچ، نورین لہڑی، شاہ محمد، واحد بلوچ، سعید کرد، نیلم مومل، اکرم مینگل، افضل مراد، جنیدخان جمالدینی اور دیگر نے شرکت کی اور ڈاکٹر عبدالرحمن براہوی سے اپنے اپنے موضوعات کے حوالے سے سوالات کئے۔

(جاری ہے)

جامعہ بلوچستان براہوی ڈیپارٹمنٹ کے پروفیسر لیاقت سنی نے جامعہ بلوچستان میں ایم فل ، پی ایچ ڈی کی کلاسز کے انعقاد کے حوالے سے اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ میں ہائر ایجوکیشن کی معاونت سے تحقیق کے شعبے میں مختلف شعبوں میں تعلیمی سلسلہ جاری ہے خاص طور پر براہوئی ڈیپارٹمنٹ براہوی زبان وادبکے مختلف موضوعات پر اپنے تحقیقی مقالے لکھ رہے ہیں اس سلسلے میں وائس چانسلر جامعہ بلوچستان ڈاکٹر جاوید اقبال کی دلچسپی قابل تعریف ہے۔

ہم توقع رکھتے ہیں کہ ہمارے سینئر اہل قلم ، ادبی ادارے اور موجودہ حکومت ہمای معاونت جاری رکھیں گے اور اب تک حکومتی سطح پر حوصلہ افزائی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر عبدالرحمن براہوی نے کہا کہ علمی وادبی فضا کو برقرار رکھنے کے لئے ہمیں مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں اداروں کو اپنا مثبت کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

ہمیں موضوعات کو عرق ریزی سے دیکھنے اور ان کے لئے مسلسل مطالعے اور مشاورت کی ضرورت ہے، توقع ہے کہ براہوی زبان وادب کے حوالے سے تحقیقی رحجان کو دوام دینے کے لئے جامعہ بلوچستان اور ہائر ایجوکیشن کے اہلکاروں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم عالمی سطح پر اپنے تحقیق کاروں کو ایک فخر کے ساتھ سامنے لاسکیں۔

متعلقہ عنوان :