درپیش مسائل کے باعث ڈاکٹروں کی بڑی تعداد ملک سے نقل مکانی کررہی ہے، پاکستان اکیڈمی آف فیملی فزیشنز

18 ویں ترمیم کے بعد وفاق کا عمل دخل ختم ہوچکا ، سندھ حکومت کی طرح پنجاب حکومت بھی صوبائی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل بنائے،عہدیداروں کی پریس کانفرنس

جمعہ 17 اپریل 2015 19:20

راولپنڈی( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17اپریل۔2015ء) پاکستان اکیڈمی آف فیملی فزیشنز کے عہدیداران نے ڈاکٹروں اور فیملی فزیشنزکو درپیش مسائل پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان درپیش مسائل کے باعث ڈاکٹروں کی بڑی تعداد ملک سے نقل مکانی کررہی ہے اور قابل ڈاکٹروں کے ملک سے چلے جانے کی وجہ سے یہ شعبہ انحطاط کا شکار ہوسکتا ہے،18 ویں ترمیم کے بعد وفاق کا عمل دخل ختم ہوچکا لہذا سندھ حکومت کی طرح پنجاب حکومت بھی اپنی صوبائی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل بنائے۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان اکیڈمی آف فیملی فزیشنز کے صدر ڈاکٹر منظور احمد ،جنرل سیکرٹری ڈاکٹر سرفراز بشیر ،سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر مظہر حسین مرزا ، ڈاکٹر احسان الحق ، ڈاکٹر وسیم احمد ، ڈاکٹر شہزاد طاہر و دیگر عہدیداران نے راولپنڈی پریس کلب میں گزشتہ روزپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

ان رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پاکستان فیملی فزیشنزبہت کم فیس پر عوام کی خدمت کرتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ سرکاری ہسپتالوں پر مریضوں کے بوجھ میں قدرے کمی ہوتی ہے تاہم دوسری جانب مسلسل ہم پر ہی قوانین و ضوابط لاگو کیئے جارہے ہیں جو اصول و ضوابط امریکہ میں ہیں لیکن وہاں ڈاکٹروں کو تمام سہولیات سرکاری سطح پر مہیا کی جاتی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے چند مسائل انتہائی توجہ طلب ہیں جنہیں حل کرنے میں وفاق اور پنجاب حکومت سنجیدگی سے کام نہیں لے رہی دوسری جانب پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل ناصرف سفید ہاتھی بن چکا ہے اور ڈاکٹروں کو سہولیات دینے میں مخلص نہیں ۔ ڈاکٹر مظہر حسین مرزانے کہا کہ حکومت پنجاب ہیلتھ کمیشن اور پی ایم ڈی سی کی طرف سے الگ الگ ہدایت جاری ہوئی ہے ،پی ایم ڈی سی کے مطابق اب ڈاکٹروں کی تجدید رجسٹریشن کیلئے سی ایم ای ضروری ہوگی اور لائسنس صرف ان ڈاکٹروں کو جاری کیا جائے گا جو کہ پانچ کریڈٹ آورز (ہرسال کے حساب سے ) سرٹیفکیٹ جمع کروائیں اور یہ سی ایم ای سرٹیفکیٹ پی ایم ڈی سی سے منظور شدہ ادارہ ہی دے سکے گا اور یہ ادارے پی ایم ڈی سی کو سالانہ بنیادوں پر فیس بھی ادا کریں گے یہ فیس پانچ سال کیلئے پچاس ہزار روپے ہوگی ہمارا مطالبہ ہے کہ عرصہ دو سال تک سی ایم ای کا قانون ہم پر لاگو نہ کیا جائے اور جو کام سی ایم ای سے لینے کی تیاری کی جارہی ہے وہ پی ایم ڈی سی خود کرے اور ایک مسئلہ پنجاب ہیلتھ کمیشن کا ہے ڈاکٹروں کو پہلے پی ایم ڈی سی رجسٹرڈ کرے گی پھر انہیں لائسنس جاری کیا جائیگا دوسری طرف پنجاب ہیلتھ کمیشن الگ سے لائسنس جاری کرے گی جو سراسر زیادتی ہے لہذا ہمارا مطالبہ ہے کہ وزیراعظم میاں نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے پرزور اپیل ہے کہ ڈاکٹروں اور فیملی فزیشنز کے مسائل کو سنجیدگی سے دیکھا جائے اور جائز مسائل کو فوری حل کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :