پاکستان سُنی تحریک کی اپیل پر ملک گیر”یوم اتحادِاُمت “منایاگیا

جمعہ کے اجتماعات میں عالم اسلام کے اتحاد کیلئے خصوصی دعائیں ، علماء کرام نے قوم کواسلام دشمنوں کی سازشوں سے آگاہ کیا، قرارداد میں مسلم حکمرانوں سے یمن میں جنگ بندی کیلئے عملی کرداراداکرنیکی اپیل حرمین شریفین کو اصل خطرہ یمن سے نہیں اسرائیل سے ہے، یمن کے مسئلے پرپارلیمنٹ کی قرار داد کو بائی پاس کیا گیا تو اسکے نتائج تباہ کن ہو نگے، سربراہ پاکستان سُنی تحریک محمدثروت اعجازقادری کااجتماع سے خطاب

جمعہ 17 اپریل 2015 18:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17اپریل۔2015ء) سربراہ پاکستان سُنی تحریک محمدثروت اعجازقادری کی اپیل پرجمعہ کو ملک گیر”یوم اتحادِاُمت “کے طورپرمنایاگیااورجمعہ کے اجتماعات میں مسلم دنیا کے اتحاداور استحکام کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں جبکہ علماء ومشائخ اہلسنّت نے اتحاد اُمت کے موضوع پرخطبات دیے اور قوم کواسلام دشمن قوتوں کی ناپاک سازشوں سے آگاہ کیا۔

ملک گیراجتماعات میں منظور کی گئی ایک قرارداد میں مسلم حکمرانوں سے یمن میں جنگ بندی کیلئے عملی کرداراداکرنے کی اپیل بھی کی گئی۔قراردادمیں میں کہاگیاکہ یمن کابحران عالم اسلام کے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی مذموم سازش ہے،یمن کی آگ پرقابونہ پایاگیاتواس کے شعلوں سے کوئی محفوظ نہیں رہے گا۔

(جاری ہے)

مرکزی جامع مسجدغوثیہ میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ پاکستان سُنی تحریک محمدثروت اعجازقادری نے کہاکہ یمن کے مسئلے کا سیاسی حل ہی امت مسلمہ کے بہترین مفاد میں ہوگا۔

حوثی قبائل کی مسلح جدوجہدقابل مذمت ہے،حوثی قبائل اپنے آپ کو قانون کے تابع کریں تاہم ان کیخلاف طاقت کے استعمال سے جنگ کا دائرہ کار وسیع ہوسکتا ہے۔حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے عالم اسلام متحد ہے لیکن علما کرام پر یہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اُمت کو تقسیم کرنے کی بجائے متحدکرنے کیلئے کرداراداکریں۔امت کو توڑنے نہیں جوڑنے کی ضرورت ہے۔

ثروت اعجازقادری نے پاکستانی حکمرانوں کو متنبہ کرتے ہوئے کہاکہ یمن کے مسئلے پرپارلیمنٹ کی قرار داد کو بائی پاس کیا گیا تو اس کے نتائج تباہ کن ہو نگے۔پارلیمنٹ کی قرار داد محب وطن پاکستانیوں کے دل کی آواز ہے۔ حکومت نے پارلیمنٹ کی قرارداد کے منافی کوئی قدم اٹھایا توسخت احتجاج کریں گے۔ان کاکہناتھاکہ مسلم حکمران آپس میں لڑنے کے بجائے اپنے مشترکہ دشمن امریکہ اور اسرائیل کے خلاف متحد ہو جائیں ۔

یمن میں جنگ سے اسرائیل کو فائدہ ہو رہا ہے۔حرمین شریفین کو اصل خطرہ یمن سے نہیں اسرائیل سے ہے۔ مسلم حکمرانوں کو سمجھنا ہو گا کہ یمن بحران غیروں کی سازش ہے اور یہ جنگ کسی کے مفاد میں نہیں اس لئے سفارت کاری ہی بہترین راستہ ہے۔ مسلم حکمران یمن بحران کے حل کیلئے سفارتی کوششیں تیز کرکے فریقین کو مذاکرات کی میز پر بٹھائیں تاکہ بہتے خون روکا جاسکے اور مشرق وسطی کو بڑی تباہی سے بچایا جاسکے۔

مسلم حکمران یمن میں سیز فائر کیلئے عملی اقدامات کریں۔پاکستان سُنی تحریک کے سینئرمرکزی رہنمامحمدشاہدغوری، صوبائی صدرمحمدشاداب رضاقادری، انعام اللہ خان،محمدعلی جتک،سائیں نوراحمدقاسمی،محمدزاہدحبیب قادری،ڈاکٹرعمران مصطفی ، مفتی لیاقت علی رضوی، مولنامجاہدعبدالرسول خان، سیدعثمان حیدرشاہ ودیگرقائدین نے مختلف اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حرمین شریفین کو اصل خطرہ القاعدہ اور داعش جیتی تنظیموں سے ہے۔

یمن بحران اسی آگ کا شعلہ ہے جو پہلے عراق ،شام اور لیبیا میں بھڑ ک کر قیامت بر پا کر چکی ہے اس لئے مسلم حکمران ہوش کے ناخن لیں اور ایمن میں جنگ کو روکنے کیلئے میدان میںآ ئیں ۔عالمی استعمار مسلم دنیا کا نقشہ تبدیل کرکے اسے ٹکڑوں میں تقسیم کرنا چاہتا ہے تاکہ مسلمانوں کو باہم دست و گریبان کرکے ان کے وسائل پر قبضہ کرسکے ۔اس لیے عالم اسلام کو دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کیلئے ہوشمندی سے کام لینا چاہئے۔