کیس کا چالان فوری پیش کرنے کی ہدایت،جاں بحق بچوں کے لواحقین کیلئے 5،5لاکھ روپے مالی امداد کا اعلان،انصاف کی یقین دہانی

شادی یا خوشی کے موقع پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تو متعلقہ پولیس افسران کیخلاف بھی کارروائی ہوگی اوراس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا شادی یا خوشی پر فائرنگ کسی صورت برداشت نہیں کرونگا،ذمہ داروں کیخلاف سخت کارروائی ہوگی‘ محمد شہبازشریف

جمعہ 17 اپریل 2015 18:33

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17اپریل۔2015ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ صوبے میں شادی بیاہ یا خوشی کے موقع پر فائرنگ کے منفی رجحان کو کسی صورت برداشت نہیں کیاجائے گااورایسے مواقع پر فائرنگ کے ذمہ داروں کے خلاف سخت ترین قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی،خوشی کے موقع پر فائرنگ کی روایت معاشرے کا ناسورہے اوراس کے قلع قمع کیلئے پولیس کو ذمہ داری سے اپنے فرائض ادا کرنا ہوں گے،آئندہ شادی بیاہ یا خوشی کے موقع پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تو متعلقہ پولیس افسران کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔

وہ قصورکے علاقے گنڈا سنگھ والاکے نواحی گاوٴں گٹی کلنجر میں چند روزقبل شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ کے باعث جاں بحق ہونیوالے دوکمسن بچوں وسیم اورشمشاد کے گھرآمد کے بعد لواحقین اورپولیس حکام سے گفتگو کررہے تھے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ کے باعث جاں بحق ہونیوالے دوکمسن بچوں وسیم اورشمشاد کے والدین اوردیگر اہل خانہ سے دلی ہمدردی اورتعزیت کا اظہار کیا۔

وزیراعلیٰ نے جاں بحق ہونیوالے بچوں کی ارواح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے کہا کہ خوشی کے موقع پر فائرنگ کے واقعات پر فوری ایکشن لینا پولیس کا فرض ہے،اگر کسی علاقے میں فائرنگ کا واقعہ پیش آتا ہے تو پولیس کی ذمہ داری ہے کہ وہ فوری طورپر حرکت میں آئے اورذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے لیکن گنڈا سنگھ والا میں پیش آنے والے واقعہ میں پولیس نے اپنی ذمہ داری نہیں نبھائی۔

انہوں نے کہا کہ فائرنگ کے ذمہ دار کسی بھی صورت میں ہمدردی یا رعایت کے مستحق نہیں۔قانون کو اس واقعہ پر فوری حرکت میں آنا چاہیے تھااور واقعہ میں ملوث ملزم کوفی الفور گرفتار ہونا چاہیے تھا لیکن افسوس متعلقہ پولیس نے ذمہ داری نہیں نبھائی۔ وزیراعلیٰ نے فرائض کی ادائیگی میں غفلت اورکوتاہی برتنے پر گنڈا سنگھ والا کے متعلقہ ڈی ایس پی اور ایس ایچ اوکوفوری معطل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ فرائض کی ادائیگی میں کوتاہی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

پولیس افسران کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) کی جیت کی خوشی میں بھی فائرنگ کے بعض واقعات پیش آئے لیکن میں نے اس پر فوری ایکشن لیا اوربلاامتیاز کارروائی کرتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف نہ صرف قانونی کارروائی عمل میں لائی گئی بلکہ انہیں گرفتار بھی کیا اورآئندہ بھی ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے بلاامتیازسخت ترین کارروائی ہوگی۔

وزیراعلیٰ نے بچوں کے لواحقین سے گفتگو کرتے ہوئے انہیں انصاف کی فوری فراہمی کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ شادی کی تقریب میں فائرنگ کے باعث دو کمسن بچوں کی ہلاکت انتہائی افسوسناک واقعہ ہے،میں آپ کے معصوم بچوں کو واپس تو نہیں لاسکتا لیکن وعدہ کرتا ہوں کہ انصاف ضرورہوگا۔ وزیراعلیٰ نے اس افسوسناک واقعہ پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ معصوم پھولوں کو مسلنے والے قانون کے مطابق قرارواقعی سزا سے کسی صورت بچ نہیں پائیں گے ۔

انہوں نے جاں بحق ہونے والے بچوں کے لواحقین کو دلاسہ دیتے ہوئے انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ اس واقعہ میں قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور انصاف کے تمام تقاضے پورے کیے جائیں گے۔وزیراعلیٰ نے پولیس حکام کو ہدایت کی کہ اس کیس کا چالان فوری طورپر عدالت میں پیش کیا جائے اورمستقبل میں شادی بیاہ کی تقریبات میں فائرنگ کے واقعات کے سدباب کیلئے قانون پر سختی سے عملدآمد یقینی بنایا جائے اور میں اس سلسلے میں کوئی غفلت برداشت نہیں کروں گا۔

وزیراعلیٰ نے جاں بحق ہونیوالے دو کمسن بچوں کے لواحقین کیلئے 5،5لاکھ روپے مالی امداد کا اعلان کیا اورلواحقین کو مالی امداد کے چیک دےئے۔انسپکٹر جنرل پولیس،کمشنر لاہور ڈویژن،آر پی او شیخوپورہ ، ڈی پی او قصوراور دیگر انتظامی و پولیس حکام بھی اس موقع پر موجودتھے ۔بعدازاں وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف قصور کے علاقے فتح پورمیں پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رکن قومی اسمبلی ملک رشید احمد کی رہائش گاہ گئے اور ان کے بھائی کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا۔ وزیراعلیٰ نے مرحوم کے درجات کی بلندی کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی۔

متعلقہ عنوان :