قبائلی علاقوں کے عوام تین عشروں سے افغانستا ن کے حالات کے وجہ سے شدید مشکلات سے دوچار ہیں، قبائلی عوام کی پاکستان کے لیے قربانیاں رائیگاں نہیں جائے گی

سینئر صوبائی وزیر بلدیات ودیہی ترقی خیبرپختونخوا عنایت اللہ خان کا اجلاس سے خطاب

جمعہ 17 اپریل 2015 18:04

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17اپریل۔2015ء ) سینئر صوبائی وزیر بلدیات ودیہی ترقی خیبرپختونخوا عنایت اللہ خان نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں کے عوام تین عشروں سے افغانستا ن کے حالات کے وجہ سے شدید مشکلات سے دوچار ہیں ۔ قبائیلی عوام کی تاریخ جدوجہد اور قربانیوں سے عبارت ہے۔برطانوی اور روسی استعمار کو شکست دینے کے بعد اب نیٹو استعمار بھی قبائیلی عوام اور افغانوں کے ہاتھوں تاریخ شکست سے دوچارہے۔

قبائلی عوام کی پاکستان کے لیے قربانیاں رائیگاں نہیں جائے گی اور ملک میں ایک عظیم الشان اسلامی انقلاب برپا ہوگا۔ فاٹا میں اصلاحات کی ضرورت ہے جس پر کام کا آغاز ہورہا ہے ۔ ایف سی آرکا کالا قانون قبائیلی علاقوں کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے اس کا خاتمہ وقت کا تقاضاہے ۔

(جاری ہے)

فاٹا میں بلدیاتی انتخابات کے لیے قانون سازی کی جائے ۔ وہ جماعت اسلامی قبائیلی علاقہ جات کے ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔

اجلاس کی صدارت امیر جماعت اسلامی قبائیلی علاقہ جات و سابق ممبر قومی اسمبلی صاحبزادہ ہارون الرشید کر رہے تھے ۔اجلا س میں نائب امراء زرنور آفریدی ، سردار خان ، جنرل سیکرٹری ڈاکٹر منصف خان ، راج ولی اورکزئی ، شاہ فیصل آفریدی ، صدر شباب ملی فاٹا شاہ جہان آفریدی اور دیگر قائدین شریک تھے ۔ قبائیلی مشران نے سینئر وزیر کو ریگی ماڈل ٹاؤن کے تنازعہ کے حل کی طرف توجہ دلائی ۔

سینئر صوبائی وزیر عنایت اللہ خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریگی للمہ کے تنازعہ کے حل کے لیے جوڈیشل کمیشن کے قیام کے لیے وزیر اعلیٰ کو خط لکھا ہے اس کے باوجود ہم مسئلہ افہام و تفہیم اور قبائیلی عوام کے خواہشات کے مطابق حل کرنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قبائیلی عوام نے ہمیشہ اسلامی پسندی کا ثبوت دیاہے اور قبائیلی علاقوں کی ترقی اور خوشحالی اسلامی نظام سے وابستہ ہے ۔ قبائیلی عوام کے زندگی تبدیل کر نے کے لیے اور ان کے حقوق کے حصول کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کریں گے ۔

متعلقہ عنوان :