بی آئی ایس پی سارک ممالک کیلئے ایک ماڈل سیفٹی نیٹ ہے ماروی میمن

بی آئی ایس پی موثر اور شفاف ہدف بندی کے عمل کیلئے غربت اسکور کارڈ استعمال کرتاہے  چیئر پرسن بی آئی ایس پی

جمعہ 17 اپریل 2015 17:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17اپریل۔2015ء ) بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) جنوبی ایشیاء کے خطے کیلئے ایک ماڈل سوشل سیفٹی نیٹ ورک ہے اوریہ معاشرے کے کمزور ترین طبقے کی بہتری کیلئے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔ اس امر کا اظہار وزیر مملکت اور چیئرپرسن بی آئی ایس پی ایم این اے ماروی میمن نے مقامی ہوٹل میں منعقد تیسری سارک سمٹ کیبنٹ سیکرٹریوں کے ایک اجلاس میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے لیے ایک بہترین موقع ہے کہ ہم عالمی برادری کے ساتھ سماجی تحفظ کے شعبے میں اپنے تجربات ، علم اور طریقہ کار کا اشتراک کریں۔ہم اس فورم سے اپنے مشن کو بہتر بنانے کیلئے غربت کے خاتمے، خواتین کی با اختیاری اور مساوی حقوق پر شفاف اور موثر انداز میں رہنمائی حاصل کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

بی آئی ایس پی کی جانب سے اپنائے گئے سائنسی طریقوں اور بہترین بین الاقوامی پریکٹسسز کی وضاحت کرتے ہوئے چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے کہا کہ بی آئی ایس پی موثر اور شفاف ہدف بندی کے عمل کیلئے غربت اسکور کارڈ استعمال کرتاہے۔

ہدف بندی کے نظام کا مقصدمستحقین کی پروگرام میں شمولیت اور اخراج پر مبنی غلطیوں کو کم سے کم کرنا ہے۔ گلوبل پوزشننگ سسٹم (جی پی ایس) کو لازمی قرار دیا گیا تاکہ ہر سروے کئے گئے گھرانے کی جغرافیائی ریگارڈنگ سے سروے کے عمل میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔ بی آئی ایس پی کی جانب سے استعمال کئے گئے سائنسی طریقہ کار کے نتیجے میں27ملین گھرانوں کی رجسٹری کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی ڈیبٹ کارڈ، سمارٹ کارڈ اور موبائل فون بینکنگ جیسے جدید طریقہ کار استعمال کر رہا ہے تاکہ مستحقین کو رقم کی ادائیگی موثر اور شفاف طریقے سے کی جائے۔ 93فیصد سے زائد مستحقین کو ان جدید طریقوں کے تحت ادائیگیاں کی جارہی ہیں۔ ایم این اے ماوری میمن نے کہا کہ بی آئی ایس پی اپنے 4.8ملین مستحقین کو 4500روپے سہ ماہی بطور نقد مالی معاونت اور دیگر فوائد بہم پہنچا رہا ہے۔

بی آئی ایس پی ان اقدامات کے ذریعے نہ صرف غریب گھرانوں کو خوراک فراہم کررہا ہے بلکہ ان کی صلاحیتوں کو بڑھا رہا ہے تاکہ یہ خود مختار اور معاشرے کے اہم رکن بن سکیں۔ انہوں نے مستحقین کے بچوں کی تعلیم کیلئے وسیلہ تعلیم کے کردار پر بھی روشنی ڈالی۔ اس اقدام کے تحت ملک کے 32اضلاع کے سکولوں میں حاضری کی لازمی شرط کیساتھ بی آئی ایس پی کے مستحقین کے بچوں کو 250روپے فی بچہ وظیفہ دیا جاتا ہے۔