ماضی میں بیرون ملک تعینات کئے جانے والے کمرشل قونصلرز کو قواعد میں نرمی کر کے بھرتی کیا گیا، دو سال کا کنٹریکٹ مکمل ہونے پر انہیں واپس بلانے کا فیصلہ کیا گیا جب تک نئے کمرشل قونصلرز کا انتخاب نہیں ہو جاتا انہیں اپنی خدمات جاری رکھنے کی ہدایات کی گئی

وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر خان کا ایوان بالا کے اجلاس میں توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب

جمعہ 17 اپریل 2015 15:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17اپریل۔2015ء) وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ ماضی میں بیرون ملک تعینات کئے جانے والے کمرشل قونصلرز کو قواعد میں نرمی کر کے بھرتی کیا گیا، دو سال کا کنٹریکٹ مکمل ہونے پر انہیں واپس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے،جب تک نئے کمرشل قونصلرز کا انتخاب نہیں ہو جاتا انہیں اپنی خدمات جاری رکھنے کی ہدایات کی گئی ۔

(جاری ہے)

جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر سلیم مانڈوی والا، روبینہ خالد اور روبینہ عرفان کے توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے ایوان کو بتایا کہ یہ کمرشل قونصلر دو سال کی مدت کے لئے کنٹریکٹ پر رکھے گئے ہیں اور یہ عرصہ مزید دو سال کے لئے قابل توسیع تھا، 34 قونصلرز نے اسی سال اپنی مدتی پوری کر لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2013ء میں جو کمرشل قونصلرز باہر بھجوائے گئے ان کے انتخاب میں بہت سی رعایات دی گئی ہیں، وزیراعظم نے انہیں واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے، اب کمرشل قونصلرز کے انتخاب کا طریقہ کار بھی تبدیل کر دیا گیا ہے تاہم جب تک نئے کمرشل قونصلرز کا انتخاب نہیں ہو جاتا انہیں اپنی خدمات جاری رکھنے کی ہدایات کی گئی ہے اس سے تجارت اور برآمدات کے فروغ کی کوششیں متاثر نہیں ہوں گی۔