77 ہزار بائیو میٹرک مشینوں سے70ملین سموں کی تصدیق کی گئی،22ملین غیر تصدیق شدہ کو بلاک کیا گیا،مجموعی طور پر66ملین سمز استعمال ہی نہیں ہو رہی تھیں، بند ہونے والی سم کو تصدیق کے بعد بحال کرایا جا سکتا ہے، ان سموں کو نیشنل ایکشن پلان کے تحت بند کیا گیا ، دہشت گردی اور جرائم میں کمی کے علاوہ گرے ٹریفکنگ کا بھی خاتمہ ہو گا

وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمن کاسینیٹ اجلاس میں توجہ دلاوٴ نوٹس کا جواب

جمعہ 17 اپریل 2015 15:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17اپریل۔2015ء) وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمن نے کہا ہے کہہزار بائیو میٹرک مشینوں سے70ملین سموں کی تصدیق کی گئی،22ملین غیر تصدیق شدہ کو بلاک کیا گیا،مجموعی طور پر66ملین سمز استعمال ہی نہیں ہو رہی تھیں، بند ہونے والی سم کو تصدیق کے بعد بحال کرایا جا سکتا ہے، ان سموں کو نیشنل ایکشن پلان کے تحت بند کیا گیا ، دہشت گردی اور جرائم میں کمی کے علاوہ گرے ٹریفکنگ کا بھی خاتمہ ہو گا۔

جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران سینیٹر کلثوم پروین کے توجہ دلاوٴ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے انوشہ رحمن نے کہا کہ وزارت داخلہ کی طرف سے سموں کی تصدیق کی ہدایت کی گئی تھی، پی ٹی اے نے جنوری 2015ء میں سموں کی تصدیق کا عمل مرحلہ وار شروع کیا، 91 دن میں یہ عمل مکمل کیا جانا تھا، 77 ہزار بائیو میٹرک مشنیوں سے سموں کی تصدیق کا عمل احسن انداز میں مکمل کیا گیا۔

(جاری ہے)

70ملین سموں کی تصدیق کی گی22ملین غیر تصدیق شدہ کو بلاک کیا گیا،66ملین سمز استعمال ہی نہیں ہو رہی تھیں ۔ انہوں نے کہا کہ بند ہونے والی سم کی تصدیق کے بعد اسے بحال کرایا جا سکتا ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے سموں کی تصدیق کا مطالبہ بار بار کیا گیا کیونکہ غیر تصدیق شدہ سمیں دہشت گردی اور جرائم میں استعمال کی جاتی تھیں، نیشنل ایکشن پلان کے تحت غیر تصدیق شدہ سموں کو بلاک کیا گیا ہے، سموں کی تصدیق سے گرے ٹریفکنگ کا بھی خاتمہ ہو گا، جو بھی سم غیر تصدیق شدہ ہو گی وہ بند ہو گی، تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے نیشنل ایکشن پلان کے تحت یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

قبل ازیں سینیٹر کلثوم پروین نے توجہ مبذول نوٹس پر کہا کہ ڈیڑھ کروڑ سموں کو بلاک کرنے کا آڈٹ ہونا چاہیے، کیا یہ سمیں دہشت گردوں کے زیر استعمال تھیں یا محض عوام کو تنگ کرنے کے لئے بغیر تصدیق کئے سمیں بلاک کر دی گئی ہیں، 12 اپریل کی ڈیڈ لائن کے بعد سمیں بند کرنے سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے اس معاملے کا نوٹس لیا جائے۔

متعلقہ عنوان :