افغان صدر سمیت دیگر حکام کے ساتھ دورہ کے دوران ملاقاتوں میں افغانستان کی بزنس کمیونٹی کے تحفظات، پاک افغان تجارت میں اضافے اور افغان ٹرنزٹ ٹریڈ کے حوالے سے معاملات کا جائزہ لیاگیا ، جس سے پاکستان اور افغانستان دونوں کو فائدہ ہو گا، سمگلنگ میں کمی آئے گی ،منڈیوں تک بہتر رسائی حاصل ہو گی، چمن، طورخم اور واہگہ کے ذریعے تجارت کو فروغ دیا جائے گا اور ریگولیٹ کیا جائے گا، کابل اور پشاور کو موٹروے اور ریل ویز کے ذریعے منسلک کیا جائے گا

وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر کی سینیٹ کو دورہ افغانستان پر بریفنگ افغان صدر سمیت دیگر حکام کے ساتھ دورہ کے دوران ملاقاتوں میں افغانستان کی بزنس کمیونٹی کے تحفظات، پاک افغان تجارت میں اضافے اور افغان ٹرنزٹ ٹریڈ کے حوالے سے معاملات کا جائزہ لیاگیا ، جس سے پاکستان اور افغانستان دونوں کو فائدہ ہو گا، سمگلنگ میں کمی آئے گی ،منڈیوں تک بہتر رسائی حاصل ہو گی، چمن، طورخم اور واہگہ کے ذریعے تجارت کو فروغ دیا جائے گا اور ریگولیٹ کیا جائے گا، کابل اور پشاور کو موٹروے اور ریل ویز کے ذریعے منسلک کیا جائے گا وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر کی سینیٹ کو دورہ افغانستان پر بریفنگ

جمعہ 17 اپریل 2015 15:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17اپریل۔2015ء) وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر نے کہا ہے کہ افغان صدر سمیت دیگر حکام کے ساتھ دورہ کے دوران ملاقاتوں میں افغانستان کی بزنس کمیونٹی کے تحفظات، پاک افغان تجارت میں اضافے اور افغان ٹرنزٹ ٹریڈ کے حوالے سے معاملات کا جائزہ لیاگیا ، جس سے پاکستان اور افغانستان دونوں کو فائدہ ہو گا، سمگلنگ میں کمی آئے گی ،منڈیوں تک بہتر رسائی حاصل ہو گی، چمن، طورخم اور واہگہ کے ذریعے تجارت کو فروغ دیا جائے گا اور ریگولیٹ کیا جائے گا، کابل اور پشاور کو موٹروے اور ریل ویز کے ذریعے منسلک کیا جائے گا۔

جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران اپنے دورہ کابل کے حوالے سے ایوان بالا کو آگاہ کرتے ہوئے وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے کہا کہ میں نے حال ہی میں کابل کا دورہ کیا ہے، حکومت پاکستان افغانستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو بے حد اہمیت دیتی ہے، افغان صدر اور دیگر حکام کے ساتھ ملاقاتں میں افغانستان کی بزنس کمیونٹی کے تحفظات، پاک افغان تجارت میں اضافے اور افغان ٹرنزٹ ٹریڈ کے حوالے سے معاملات کا جائزہ لیا ہے، افغان ٹرنزٹ ٹریڈ میں سہولت کے لئے اقدامات کئے جائیں گے جس سے افغانستان ٹریڈ ٹرانزٹ میں بہتری آئے گی، کراچی اور واہگہ سے تجارت بہتر ہو گی، ہر ہفتہ 400 کنٹینرز جولائی سے پاکستان ریلوے کے ذریعے طورخم لے جائے جا سکیں گے، افغان تاجروں کے مطالبات پر ان کو سہولیات کی فراہمی کے لئے اقدامات کئے جائیں گے اس سے پاکستان اور افغانستان دونوں کو فائدہ ہو گا اور پاکستانی برآمدات میں بھی اضافہ ہو گا، ان اقدامات سے سنٹرل ایشیاء کے ساتھ تجارتی تعلقات بھی مستحکم ہوں گے، پاکستان کو منڈیوں تک بہتر رسائی ملے گی اور سمگلنگ میں کمی آئے گی، افغان صدر نے پاکستانی بزنس مینوں کے لئے اور ہم نے ان کے لئے ملٹی پل ویزے جاری کرنے پر اتفاق کیا ہے اس سے کاروباری افراد کو سہولت حاصل ہو گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان لینڈ پورٹس اتھارٹی کے تحت جلد چمن، طورخم اور واہگہ کے ذریعے تجارتی سامان کی نقل و حمل میں سہولت فراہم کی جائے گی اور اسے ریگولیت کیا جائے گا، سمگلنگ کی روک تھام کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، افغانستان کے ساتھ غلام خان چیک پوسٹ کا راستہ بھی کھولا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ویژن پشاور کابل موٹروے اور پشاور کابل ریل ویز ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں اور ان کے اقتصادی تعاون کے ذریعے خوشحالی کے تصور کو آگے بڑھاتے ہوئے اقدامات کئے جا رہے ہیں جس سے پاکستان اور افغانستان دونوں کے لئے ترقی و خوشحالی کے مواقع پیدا ہوں گے۔