حملہ آوروں نے مزدوروں کو شناخت کے بعد قتل کیا‘ حملہ آوروں کی تعداد پندرہ سے بیس تھی‘ لیویز اہلکاروں نے حملہ آوروں کیخلاف جوابی کارروائی نہیں کی‘بلوچستان حکومت نے سانحہ تربت کی ابتدائی رپورٹ وزیراعظم نواز شریف کو ارسال کر دی

اتوار 12 اپریل 2015 19:06

حملہ آوروں نے مزدوروں کو شناخت کے بعد قتل کیا‘ حملہ آوروں کی تعداد ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 اپریل۔2015ء) سانحہ تربت کی ابتدائی رپورٹ وزیراعظم نواز شریف کو ارسال کردی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ حملہ آوروں نے مزدوروں کو شناخت کے بعد قتل کیا‘ حملہ آوروں کی تعداد پندرہ سے بیس تھی‘ لیویز اہلکاروں نے حملہ آوروں کے خلاف جوابی کارروائی نہیں کی۔

(جاری ہے)

اتوار کو بلوچستان حکومت نے تربت میں مسلح افراد کی جانب سے بیس مزدوروں کو قتل کرنے کے حوالے سے ابتدائی رپورٹ وزیراعظم نواز شریف کو ارسال کردی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملہ آوروں کی تعداد پندرہ سے بیس تھی جنہوں نے شناخت کے بعد مزدوروں کو قتل کیا۔ پولیس نے نفری کم ہونے کے باعث لیویز اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔ لیویز اہلکاروں نے حملہ آوروں کے خلاف جوابی کارروائی نہیں کی۔ زیر حراست آٹھ لیویز اہلکاروں سے تفتیش جاری ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سانحہ کی تحقیقات کے لئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم ایک ہفتے کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔