جمہوری نظام کو پٹڑی سے اتارا گیا تو وفاق ٹکڑے ٹکڑے ہو جائے ،میاں رضا ربانی

ہفتہ 11 اپریل 2015 12:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11 اپریل۔2015ء) چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ جمہوری نظام کو پٹڑی سے اتارا گیا تو وفاق ٹکڑے ٹکڑے ہو جائے ،سول ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے سیاست دانوں کو کبھی قبول نہیں کیااور پورے ملک کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔میاں رضا ربانی نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کو واپس لینے کے لیے کسی قسم کی کوئی کوشش نہ کی جائے ،ایسی کوشش سے قوم پرستوں کو ریاست پر تنقید کا موقع مل جائے گا، 1973ء کو پارلیمنٹ میں متفقہ طور پر آئین منظور کیا گیا تھا، لیکن آج بھی کہا جارہا ہے کہ آئین کو خطرات لاحق ہیں،ایسی کیا خطرات ہیں نئی نسل کو اس طرح کے کسی خطرے کی وجہ معلوم ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کے بعد سیاستدانوں نے ملک کو ایک فلاحی ریاست بنانے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد سیاستدانوں کو بدنام کرنا شروع کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

قائدِاعظم محمد علی جناح کی وفات کے فوراً بعد ملک کو سول ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے ایک فوجی چھاوٴنی میں تبدیل کردیا تھا، اس لیے کہ وہ طاقت کا استعمال کرنا چاہتے تھے۔انہوں نے کہا کہ 1973 کا آئین بڑی قربانیوں کے بعد تیار کیا گیا ہے جن لوگوں نے اس آئین کو بنایا ہے انہوں نے اس آئین کی حفاظت کیلئے اپنی جانیں قربان کی ہیں یہ آئین عوام کے حقوق کی ضمانت دیتا ہے۔

میا ں رضا ربانی نے کہا کہ ملک میں بدعنوانی کے خاتمے کیلئے جمہوری نظام قائم ودائم رہنا ضروری ہے اور ہر پانچ سال بعد انتخابات کا انعقاد ہونا چاہیے تا کہ عوام کو موقع دیا جائے کہ وہ بدعنوان سیاستدانوں کو مسترد کریں اور پارلیمنٹ سے باہر کر دیں۔میا ں رضا ربانی نے کہا کہ موجودہ آئین میں بھی خامیاں موجود ہیں جن کے خاتمے کیلئے آئین میں تبدیلیاں کی جا سکتی ہیں