مزدوروں کی سیکورٹی کے لئے آٹھ سیکورٹی اہلکار تعینات تھے ، زخمی ہونے والوں کوبہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں گی،پولیس اورسیکیورٹی اداروں نے علاقے کوگھیرے میں لے کر تمام چوکیوں اورناکوں کوہائی الرٹ کردیاہے

کمشنر مکران ڈویژن پسند خان کی واقعہ کے بعد میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 11 اپریل 2015 11:08

تربت (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11 اپریل۔2015ء ) کمشنر مکران ڈویژن پسند خان نے کہا کہ جاں بحق افراد میں سے سولہ کا تعلق صادق آباد اور چار کا تعلق حیدر آباد سے تھا جبکہ تینوں زخمی افراد کا تعلق بھی حیدر آباد سے تھا اور زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ مزدوروں کی سیکورٹی کے لئے آٹھ سیکورٹی اہلکار تعینات تھے ۔

واقعہ کے بعد علاقے میں موجود تمام چوکیوں اور ناکہ جات پر سیکورٹی سخت کردی گئی۔ کمشنر مکران نے کہا کہ واقعے میں زخمی ہونے والوں کوبہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔انھوں نے واضح کیا کہ واقعے کے بعد پولیس اورسیکیورٹی اداروں نے علاقے کوگھیرے میں لے کرعلاقے میں موجودتمام چوکیوں اورناکوں کوہائی الرٹ کردیا ۔کمشنر مکران کا کہنا ہے کہ واقعہ رات ڈیڑھ بچے پیش آیا تھا۔

(جاری ہے)

کیچ کے ڈپٹی کمشنر ممتاز علی نے کہا کہ یہ مزدور تربت شہر کے قریب گوگ دان میں سہراب بریج کی تعمیر کا کام کر رہے تھے۔انھوں نے بتایا کہ رات دو بجے کے قریب مسلح افراد نے اس علاقے میں مزدوروں کے رہائشی کیمپ پر حملہ کیا جس میں 20 مزدور ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔ڈپٹی کمشنر نے تصدیق کی کہ ہلاک اور زخمی ہونے والے مزدوروں کا تعلق سندھ اور پنجاب سے تھا اور انھیں ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹر ہسپتال تربت منتقل کر دیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :