ہر ضلع کے افسران اپنے زیرانتظام علاقوں میں فراہمی آب کے نظام کا جائزہ لیں،ایم ڈی واٹر بورڈ

جمعہ 10 اپریل 2015 20:49

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 اپریل۔2015ء) کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر قطب الدین شیخ نے واٹر بورڈ کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر ٹیکنیکل سروسز چیف انجیئزز ، سپرنٹنڈنگ انجینئرز اور تمام ایگزیکٹیو انجینئرز کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ شہریوں کی ضرورت کے مطابق پانی فراہم کرنے اور ہر علاقے میں نکاسی آب کے نظام کو مستقل رواں رکھنے اور فراہمی آب اور نکاسی آب کی شکایات کا ترجیحی بنیادوں پر ازالہ کرنے کے لئے خصوصی انتظامات کئے جائیں ،یہ ہدایت انہوں نے شہر میں فراہمی ونکاسی آب کی صورتحال کے حوالے سے بلائے گئے فراہمی آب کے افسران کے ایک جائزہ اجلاس میں دیں ،اجلاس میں ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر ٹیکنیکل سروسز جمیل اخترچیف انجینئرE&Mنور محمد چوہان ، سپرنٹنڈنگ انجینئرز ضلع غربی ، وسطی سپرنٹنڈنگ انجینئر واٹرٹرنک مین ظفر پلیجو، اویس ملک اوردیگر متعلقہ افسران بھی شریک تھے ، ایم ڈی واٹر بورڈ نے کہا کہ ہمیں محدود وسائل میں رہتے ہوئے شہریو ں کی خدمت کرنی ہے ہیں اور اپنے فرائض منصبی چیلنج سمجھ کر ادا کرنے ہیں ، انہوں نے کہا کہ ہر ضلع کے افسران اپنے زیرانتظام علاقوں میں فراہمی آب کے نظام کا جائزہ لیں اور اپنے علاقے کی ہر گلی اور محلے کا دورہ کرکے اپنے علاقے کی ہر گلی اور محلے میں پانی فراہم کرنے کے لئے پانی کی لائینوں اور والوز آپریشن کی کڑی نگرانی کریں جبکہ نکاسی آب کے نظام کو رواں رکھنے کیلئے نہ صرف نکاسی آب کی لائنوں کی دیکھ بھال کریں بلکہ نکاسی آب کی لائنوں کی صفائی اور مین ہولز کی دیکھ بھال اور ڈھکن رکھنے کے عمل کو مستقل بنیادوں پر انجام دیا جائے ،انہوں نے کہا کہ پانی کی قلت ایک حقیقت ہے ، حب ڈیم میں خشک ہونے ، پمپنگ ہاوٴسز کے بریک ڈاوٴن اور اندرون شہر لوڈ شیڈنگ سے شہر کے بعض علاقوں میں پانی کی فراہمی شدید متاثر ہورہی ہے لہٰذا چیف انجینئرز و سپرنٹنڈنگ انجینئرز ،بلک و ڈسٹری بیوشن کے شعبے کے افسران اپنی پیشہ ورانہ مہارت سے ناغہ سسٹم کے تحت شہر کے ان علاقوں پر خاص توجہ دیں جہاں پانی کی قلت کی شکایات ہیں اس لئے کہ موسم گرما میں پانی کی طلب بڑھ رہی ہے ، حب ڈیم کے علاقوں میں بھی دریائے سندھ سے پانی فراہم کیا جارہا ہے پانی کی قلت 50فیصد سے زیادہ ہے،یم ڈی واٹربورڈ نے کہا کہ مناسب حکمت عملی وضع کرلی جائے تاکہ پانی کی کمی کے باوجود پانی کی منصفانہ و مساویانہ تقسم کو مثبت و موثر اقدامات سے بہتر کیا جاسکے ۔