حکومت کی عدم توجہ کے باعث نجی تعلیمی اداروں اور اکیڈمیزکی لوٹ مار عروج پر پہنچ گئی ، والدین پریشان

من مرضی کی فیس سٹرکچر بنا کر عوام کو لوٹنے والی اکیڈمیز اور نجی اداروں کے محاسبہ کیلئے ٹاؤن میں تعینات ڈی اونے چپ سادھ لی

جمعہ 10 اپریل 2015 18:46

رائے ونڈ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 اپریل۔2015ء)رائے ونڈ اور ملحقہ علاقوں میں قائم بیسیوں نجی اکیڈمیز اور سکولوں نے نئے تعلیمی سال کے آغاز پر اپنے چھرے تیز کر لئے ،غیر معیاری عمارتوں ،نصاب ،کم پڑھے لکھے سٹاف کے حامل سکولوں نے والدین کی جیبوں کا صفا یا شروع کردیا ۔من مرضی کی فیس سٹرکچر بنا کر عوام کو لوٹنے والی اکیڈمیز اور نجی اداروں کے محاسبہ کے لئے ٹاؤن میں تعینات ڈی اونے”چپ “سادھ لی۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم نے من مرضی کی ٹیوشن فیس سٹرکچر کے پیشِ نظر نجی تعلیمی اداروں اور دیگر پرائیویٹ اکیڈمیز کے خلاف جاری مہم دم توڑ گئی ہے رائے ونڈ میں قائم نجی سکولز اور اکیڈمی کے مالکان نے سرکاری احکامات کو ہوا میں اڑاتے ہوئے بھاری فیسوں کی وصولی کا سلسلہ جاری رکھا ہے جس سے غریب والدین پریشان ہیں۔

(جاری ہے)

ہرنجی تعلیمی ادارہ اپنا اپنا نصاب تعلیم بنا کر بیٹھا ہوا ہے، اور اس نصاب کی کتابیں صرف اسی تعلیمی ادارے سے دستیاب ہوتی ہیں جسکی وجہ سے یہ تعلیمی ادارے تعلیمی معاوضے کے علاوہ اپنے ہی ادارے میں کتب فروشی اور سٹیشنری سمیت یونیفارم فروخت کر کے بھاری منافع کما رہے ہیں اوراپنے بنک بیلنس میں بے انتہا اضافہ کر رہے ہیں۔

علاوہ ازیں ماہانہ فیس 2100 روپے، داخلہ فیس 5000 روپے، کتب فروشی ، سٹیشنری ، کمپیوٹراور سائنس لیب استعمال کرنے کے غیر ضروری دام الگ الگ وصول کیے جاتے ہیں۔اس کے علاوہ انہی نجی اداروں میں3000 روپے پیپر منی تعلیمی سال کے آغاز میں ہی وصول کر لی جاتی ہے۔غیر نصابی اور ہم نصابی سرگرمیوں جیساکہ کلر ڈے، مینا بازار، جشن آزدی ، یومِ قراردادِ پاکستان، سپورٹس ڈے، وغیرہ کی بے تکی فیس وصول کرکے یہ تعلیمی ادارے عوام کو دونو ہاتھوں سے لوٹ ہے ہیں۔

اس بارے میں ایگریکٹو ڈسٹرکٹ آفیسر ایجوکیشن لاہور پرویز اختر نے کہا ہے کہ من مانا فیس سٹرکچر بنا کر عوام کو دونو ں ہاتھوں سے لوٹنے والے انسان نما بردہ فروشوں کا محاسبہ کرنے کے لئے تمام ٹاؤنز میں ڈی اوز ایجوکیشن کو ذمہ داری سونپی ہے جسکے نتائج ابھی تک برآمد نہیں ہو رہے والدین کی مجبوری کا ناجائز فائدہ اٹھانے والے تعلیمی اداروں کے خلاف کارروائی کا آغاز کب ہوگا مقامی حلقوں نے ای ڈی او ایجوکیشن سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ رائے ونڈ سے آپریشن کا آغاز کیا جائے ۔