اسلام آبادہائیکورٹ ڈرگ ریگولٹیری اتھارٹی پاکستان کے چیف ایگزیکٹوآفیسر ڈاکٹر محمد اسلم کی تقرری

جمعہ 10 اپریل 2015 18:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 اپریل۔2015ء) اسلام آبادہائیکورٹ میں ڈرگ ریگولٹیری اتھارٹی پاکستان کے چیف ایگزیکٹوآفیسر ڈاکٹر محمد اسلم کی تقرری چیلنج،عدالت نے سیکرٹری وزارت ہیلتھ،سیکرٹری ا سٹیبلشمنٹ ڈویژن اور ڈاکٹر محمد اسلم کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے دوہفتوں میں جواب طلب کرلیاہے،جمعہ کے روز جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت کی ۔

درخواست گزار مزرا عبدالرحمن کے وکیل علی نواز کھرل عدالت عالیہ میں پیش ہوئے ۔ ابتدائی سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایاکہ حکومت کی جانب سے ڈرگ ریگولیٹر ی اتھارٹی پاکستان کے چیف ایگزیکٹوآفیسرڈاکٹر محمد اسلم کی جنوری 2015 ء میں تقرری کی گئی ہے جس کو فیڈریشن آف کامرس اینڈانڈسٹری کے وائس چیئرمین مزرا عبدالرحمن نے چیلنج کیاگیاہے۔

(جاری ہے)

عدالت میں دلائل دیتے ہوئے ایڈوکیٹ علی نواز کھرل نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل5, 18 , ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان ایکٹ کے مطابق ادارہ کے سربراہ کی تقرری پبلک سیکٹر سے ہونی چاہیے نہ کہ ایک پرائیویٹ ملٹی نیشنل کمپنی کے بورڈ آف ڈائر یکٹر کو تعینات کیا جاسکتاہے۔ حکومت نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کے سی ای او کی تقرری خلاف قانون اور ڈرگ ایکٹ کے منافی کی ہے۔

عدالت کو بتایاگیاکہ ڈاکٹر محمد اسلم ایک پرائیویٹ ملٹی نیشنل میڈیسن کمپنی کے حصہ دار بھی ہیں اور بورڈ کا حصہ بھی ہیں ، حکومت کسی بھی پرائیویٹ شخص کو اتنے بڑے اہم عہدہ پر تقرر نہیں کیا جاسکتاہے۔ عدالت نے ریمارکیس دئیے کہ انسانی جانوں کے تحفظ کے لیے بنائے گئے عہدہ پرتقرری خلاف قانون نہیں کی جاسکتی ہے۔ دلائل مکمل ہونے کے بعدعدالت نے وزرات ہیلتھ کے سیکرٹری ،سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور چیف ایگزیکٹوڈاکٹر محمد اسلم کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے فریقین سے دوہفتوں میں جواب طلب کرلیاہے۔ عدالت نے افس کو احکامات جاری کیے کہ دوہفتو ں کے بعد ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کے سربراہ کی تقرری کیس کو سماعت کے لیے مقررکیاجائے ۔

متعلقہ عنوان :