وارن نے کرکٹ میں انقلابی تبدیلیوں کا مطالبہ کردیا

جمعہ 10 اپریل 2015 17:36

وارن نے کرکٹ میں انقلابی تبدیلیوں کا مطالبہ کردیا

آسٹریلیا(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10اپریل2015ء) لیگ اسپن کے بے تاج بادشاہ اور عظیم آسٹریلین کرکٹر شین وارن نے عالمی کرکٹ کے مودہ سیٹ اپ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کی تجویز پیش کی ہے۔ وارن نے ٹیسٹ کرکٹ میں ایک دن کم کرنے اور ایک روزہ کرکٹ میں باؤلرز کو لاتعداد اوورز کرانے کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے اپنی ویب سائٹ پر ’کچھ تجاویز‘ کے نام سے کالم شائع کیا ہے جس میں ایک روزہ کرکٹ میں فیلڈنگ کی پابندی، ڈی آر ایس اور پچ کے معیار کو برقرار رکھنے پر گفتگو کی گئی۔

انہوں نے سب سے پہلے ٹیسٹ کرکٹ کو پانچ دن سے کم کرتے ہوئے چار دن کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ چار دن کھیلی جائے جہاں ہر دن 96 اوورز ہوں اور اضافی اوورز ہونے کے باعث کھیل کو ایک گھنٹہ قبل شروع کیا جائے اور کھانے اور چائے چائے کے وقفے کو آدھے آدھے گھنٹے پر محیط رکھا جائے۔

(جاری ہے)

اس وقت ٹیسٹ کرکٹ پانچ دن پر محیط اور روز زیادہ سے زیادہ 90 اوورز کرائے جا سکتے ہیں۔

ماضی کے عظیم لیگ اسپنر نے ایک روزہ کرکٹ کو بھی مکمل طور پر تبدیل کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک روزہ کرکٹ میں فیلڈنگ کی پابندیاں ختم کی جائیں تاکہ ایک کپتان کی جارحانہ حکمت عملی کا علم ہو سکے اور اسی طرح نو فیلڈر باؤنڈری لائن پر کھڑا کرنے والے کپتان کی دفاعی حکمت عملی بھی عیاں ہو جائے گی۔ انہوں نے اس کے ساتھ ساتھ تجویز پیش کی کہ باؤلر کو ایک روزہ کرکٹ میں لاتعداد اوورز کرانے کی اجازت دی جائے تاکہ ایک باؤلر کم از کم ایک میچ میں 25 اوور تک کرا سکے۔

وارن نے گیند اور بلے کے درمیان کھیل میں توازن کا بھیہ مطالبہ کیا اور کہا کہ شائقین صرف چھکے چوکے دیکھنا پسند نہیں کرتے بلکہ ساتھ ساتھ باؤلرز کے لیے معاون چیزیں بھی دیکھنے کے خواہشمند ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے ہندوستانی ٹیم اور آئی سی سی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آئی سی سی کے زیر اہتمام تمام میچز میں ڈی آر ایس کے استعمال کو لاگو قرار دیا جائے۔

واضح رہے کہ سوائے آئی سی سی کے عالمی مقابلوں کے، ہندوستانی ٹیم جن سیریز میں شریک ہوتی ہے اس میں ڈی آر ایس کا استعمال نہیں کیا جاتا اور یہ سب ہندوستانی بورڈ کے اثرورسوخ کی وجہ سے ہوا ہے۔ آسٹریلین اسپنر نے کہا کہ اس بات میں کسی شک و شبے کی گنجائش نہیں کہ ٹی ٹوئنٹی نے بہت کم وقت میں مقبولیت حاصل کی لیکن اسے محدود کردیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹی ٹوئنٹی مقابلے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی اور ڈومیسٹک سطح تک محدود کر دیے جائیں تاکہ آئی پی ایل، بگ باش اور دیگر ٹی ٹوئنٹی لیگ پر اثر نہ پڑے۔

متعلقہ عنوان :