خطیب پاکستان اتحاد بین المسلمین کے داعی رہے،حق کا پرچم بلند کرنے کی پاداش میں قید و بند کی صعوبتیں بھی برداشت کیں،پاکستان کی سلامتی اور دینی مدارس کے قیام کی جدوجہد میں خطیب پاکستان کی خدمات نا قابل فراموش ہیں

ممتاز عالم دین اور خطیب مرکزی جامع مسجد تھانوی سینیٹر مولانا تنویر الحق تھانوی کا بیان

جمعہ 10 اپریل 2015 16:19

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 اپریل۔2015ء) ممتاز عالم دین اور خطیب مرکزی جامع مسجد تھانوی سینیٹر مولانا تنویر الحق تھانوی نے کہا ہے کہ قیام پاکستان کے لئے جہاں قائد اعظم محمد علی جناح و لیاقت علی خان کے کردار کو یاد رکھا جاتا ہے وہیں خطیب پاکستان اور تحریک پاکستان کے سر گرم کارکن مولانا احتشام الحق تھانوی کا کردار بھی قابل فخر ہے۔

خطیب پاکستان کی 35ویں یوم وفات پراپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ خطیب پاکستان مولانا احتشام الحق تھانوی نے اپنی پوری زندگی استحکام پاکستان اور اسلام کی تعلیم کو فروغ دینے کے لیے وقف کردی تھی تاہم خطیب پاکستان نے سیاسی میدان میں بھی اسلام کی حرمت کے لیئے ہمیشہ آواز بلند کی بالخصوص دینی مدارس اور دینی علوم کو فروغ دینے کے لیے کلیدی کردار ادا کیا انہوں نے مزید کہا کہ خطیب پاکستان اتحاد بین المسلمین کے بے لوث داعی رہے اور حق کا پرچم بلند کرنے کی پاداش میں قید و بند کی صعوبتیں بھی برداشت کیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی اور دینی مدارس کے قیام کی جدوجہد میں خطیب پاکستان کی خدمات نا قابل فراموش ہیں۔ سینیٹر مولانا تنویر الحق تھانوی کا مزید کہنا تھا کہ خطیب پاکستان اپنی عائلی اور معاشرتی زندگی کے اعتبار سے انتہائی خوش مزاج انسان تھے انہوں نے 9 سال کی کم عمری میں قرآن مقدس حفظ کیا جس کے باعث انہیں کم عرصے میں ہی خطیب پاکستان کا لقب ملا ان کا مزید کہنا تھا کہ مولانا احتشام الحق تھانوی نے پاکستان کی سیاست میں بھی اپنا اہم اور پاکیزہ کردار ادا کر کے تمام دینی و سیاسی جماعتوں کو متحد کرنے کے لیئے اپنا مثبت کردار ادا کیا اور دینی تعلیم کے فروغ اور استحکام پاکستان کے لئے مولانا احتشام الحق تھانوی کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :