Live Updates

یمن کی صورتحال پر قرارداد تحریک انصاف کی مخالفت کے بعد خواجہ آصف کی بجائے اسحاق ڈار سے پیش کرانے کا فیصلہ کیا گیا‘ فیصلہ وزیراعظم سے پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں ہوا‘2013 کے انتخابات میں دھاندلی بارے جوڈیشل کمیشن کے سامنے اپنا نکتہ نظر پیش کرینگے

تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات چیت

جمعہ 10 اپریل 2015 16:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 اپریل۔2015ء) تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے انکشاف کیا ہے کہ یمن کی صورتحال پر تحریک انصاف کے تحفظات کے بعد وزیر دفاع خواجہ آصف کی بجائے وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قرارداد پیش کرانے کا فیصلہ کیا گیا اور یہ فیصلہ وزیراعظم نواز شریف سے پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں ہوا جس میں تحریک انصاف نے یہ اعتراض اٹھایا تھا کہ وزیر دفاع کی طرف سے قرارداد پیش کرنے کی صورت میں تحریک انصاف اس کا حصہ نہیں بنے گی جس کے بعد حکومت نے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کی‘ 2013 کے عام انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن کا قیام ہوگیا ہے اب ہم جوڈیشل کمیشن کے سامنے اپنا نکتہ نظر پیش کرینگے۔

وہ جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے حوالے سے ایوان میں جو متفقہ قرارداد منظور ہوئی تحریک انصاف واحد جماعت اس کی منظوری میں کلیدی کردار ادا کیا ہے دفتر خارجہ کی طرف سے آنے والی قرارداد میں کچھ چیزیں تھیں نکال دی کچھ خلا ف تھا اس کو پر کرایا تھا کیونکہ اس قرارداد میں کچھ چیزیں تسلی بخش نہیں تھیں تحریک انصاف اپنی قرارداد کی جسے منظور کیا گیا یہ ہماری سب سے بڑی کامیابی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیر دفاع خواجہ آصف یمن کی صورتحال پر تحریک انصاف کے تحفظات کے بعد وزیر دفاع خواجہ آصف کی بجائے وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قرارداد پیش کرانے کا فیصلہ کیا گیا اور یہ فیصلہ وزیراعظم نواز شریف سے پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں ہوا جس میں تحریک انصاف نے یہ اعتراض اٹھایا تھا کہ وزیر دفاع کی طرف سے قرارداد پیش کرنے کی صورت میں تحریک انصاف اس کا حصہ نہیں بنے گی جس کے بعد حکومت نے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کی۔

انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف نے ایوان میں ہمارے قائد اور کارکنوں کے خلاف غیر پارلیمانی زبان استعمال کی جو موچی دروازے والی زبان تھی یہ زبان پارلیمنٹ کے شایان شان نہیں ہم بھی زبان رکھتے ہیں لیکن ہم نے صبر و تحمل اور خندہ پیشانی سے برداشت کیا انہوں نے کہا ہم خواجہ آصف کے غیر پارلیمانی رویہ کی مذمت کرتے ہیں ان کی قرارداد کو بھی مسترد کرتے ہیں۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات