شیعہ سنی تنازعہ کو یمن کے صحراؤں میں دفن کر دینا چاہیے، یمن اور سعودی عرب کی جنگ میں نقصان مسلم امہ کا ہو گا ، وارے نیارے اسرائیل کے ہوں گے،پاکستان کو ثالثی اور صلح کا کردار ادا کرنا چاہیے، اگر امریکہ، چین، فرانس، برطانیہ سمیت دیگر ممالک نیوکلیئر کی صلاحیت حاصل کر سکتے ہیں تو ایران کیوں نہیں کر سکتا، یمن کی لڑائی جلد ختم ہو جائے گی، حوثی قبائل نے جنگ بندی کیلئے رضا مندی ظاہر کر دی ،دھاندلیوں کے ثبوت جلد جوڈیشل کمیشن میں جمع کرائیں گے، کراچی کو دہشت گردی، بوری بند لاشوں، غنڈہ گردی سے پاک دیکھنا چاہتے ہیں

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو

جمعہ 10 اپریل 2015 16:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 اپریل۔2015ء) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ شیعہ سنی تنازعہ کو یمن کے صحراؤں میں دفن کر دینا چاہیے، یمن اور سعودی عرب کی جنگ میں نقصان مسلم امہ کا ہو گا ، وارے نیارے اسرائیل کے ہوں گے،پاکستان کو ثالثی اور صلح کا کردار ادا کرنا چاہیے، اگر امریکہ، چین، فرانس، برطانیہ سمیت دیگر ممالک نیوکلیئر کی صلاحیت حاصل کر سکتے ہیں تو ایران کیوں نہیں کر سکتا، یمن کی لڑائی جلد ختم ہو جائے گی، حوثی قبائل نے جنگ بندی کیلئے رضا مندی ظاہر کر دی ،دھاندلیوں کے ثبوت جلد جوڈیشل کمیشن میں جمع کرائیں گے، کراچی کو دہشت گردی، بوری بند لاشوں، غنڈہ گردی سے پاک دیکھنا چاہتے ہیں۔

وہ جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یمن سعودی عرب کی صورتحال پر ہمیں ثالثی کا کردار ادا کرنا چاہیے، یمن میں شیعہ سنی کا تنازعہ نہیں ہے لیکن بعض حلقوں نے اسے مسلکی مسئلہ بنانے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور ترکی کی طرف سے بھی مثبت اشارے آ رہے ہیں، مجھے امید ہے کہ یمن کی لڑائی جلد ختم ہو جائے گی، حوثی قبائل نے جنگ بندی کیلئے رضا مندی ظاہر کر دی ہے، مجھے امید ہے کہ یمن میں قومی حکومت بن سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شیعہ سنی تنازعہ کو یمن کے صحراؤں میں دفن کر دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن قائم ہو گیا، ہمیں بھی کئی حلقوں پر تحفظات ہیں، ہمارے پاس کچھ ثبوت ہیں، ہم یہ ثبوت جوڈیشل کمیشن کے سامنے رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب جوڈیشل کمیشن کا امتحان ہے، جوڈیشل کمیشن کا بننا ایک مثبت اقدام ہے، اس کے قیام کیلئے سیاسی جماعتوں اور سیاسی جرگے نے کاوشیں کی ہیں، اگر ہم نے کاوشیں نہ کی ہوتیں تو اسلام آباد کی سڑکیں خون سے رنگ جاتیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں ہم 12اپریل کو جلسہ کریں گے، ہم کراچی کو دہشت گردی، بوری بند لاشوں، غنڈہ گردی سے پاک دیکھنا چاہتے ہیں تا کہ وہاں کی عوام سکون کا سانس لے سکے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا بنایا جانے والا قانون صرف دہشت گردوں کے خلاف استعمال کیا جانا چاہیے، نہ کہ ڈرائیورز اور لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی ہمارے پاس آئے تھے کہ بلدیاتی الیکشن اتحاد کر کے لڑیں ، جب یہ ہم نے کہا کہ ہماری جماعت جمہوری جماعت ہے، آپ بھی اپنی جماعت والوں سے مشاورت کرلیں اور ہم بھی اپنی جماعت والوں سے مشاورت کرتے ہیں پھر کسی نتیجے پر پہنچیں گے۔انہوں نے کہا کہ ملک کو درپیش مسائل پارلیمنٹ کے اندر حل ہونے چاہیئیں کیونکہ یہ مشاورت کرنے کا فورم ہے، ہمیں یہاں جہالت ، غربت سمیت دیگر مسائل کے خلاف لڑنا ہے۔