پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں سعودی عرب کے معاملے پر ایوان نے متفقہ قرار داد منظور کی ، سعودی عرب کی جغرافیائی اور حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے پاکستان مکمل تعاون کرے گا، یمن کیلئے سفارتی کوششوں کو ترجیح دی گئی ، ایران کو خطے میں امن کوششوں میں شامل کیا جا سکتا ہے، ایوان سے استعفے دینے والے اجنبی ہیں، جوڈیشل کمیشن پہلے استعفے دینے والوں کو تو پارلیمنٹ سے باہر نکالے

جمعیت علماء اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو

جمعہ 10 اپریل 2015 15:12

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 اپریل۔2015ء) جمعیت علماء اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں سعودی عرب کے معاملے پر ایوان نے متفقہ قرار داد منظور کی ، سعودی عرب کی جغرافیائی اور حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے پاکستان مکمل تعاون کرے گا، یمن کیلئے سفارتی کوششوں کو ترجیح دی گئی ، ایران کو خطے میں امن کوششوں میں شامل کیا جا سکتا ہے، ایوان سے استعفے دینے والے اجنبی ہیں، جوڈیشل کمیشن پہلے استعفے دینے والوں کو تو پارلیمنٹ سے باہر نکالے۔

وہ جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے اور استعفے دینے والوں نے خود کہا تھا کہ اگر جوڈیشل کمیشن بن بھی گیا تو ہم واپس اسمبلیوں میں نہیں جائیں گے، ہم مستعفی ہو چکے ہیں، جوڈیشل کمیشن پہلے ان اجنبیوں کو تو باہر نکالے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مصلحتوں کو سامنے رکھ کر آئین کی دھجیاں اڑائی گی ہیں، استعفے دینے والے ایوان میں اجنبی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایوان متفق پاکستان ہے، سعودی عرب اور حرمین شریفین کا مکمل تحفظ کرے گا، اس حوالے سے حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے معاہدہ موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ یمن کی موجودہ بحران کی صورتحال کے حل کیلئے سفارتی کوششیں کرنی چاہیئیں، خطے میں موجود طاقت ور ممالک سے مل کر یمن کا مسئلہ حل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حوثی باغی اس وقت مفاہمت کی پوزیشن میں ہیں، ایران ان کے ساتھ بات چیت کرے۔