یمن مسئلے کو حل کرنے کے لئے حوثی قبائل کے لیڈروں کو پاکستان بلایا جا سکتا ہے، سراج الحق

جمعہ 10 اپریل 2015 14:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 اپریل۔2015ء) جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق نے کہا ہے کہ ہمارا واضح موقف ہے کہ پاکستان کو سعودی عرب اور یمن کے مسئلے پر ثالثی کا کردار ادا کرنا چاہئے اور ترکی اورایران کو اعتماد میں لے کر آگے بڑھنا چاہئے۔ جمعہ کے روز پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو عوام کا مینڈیٹ حاصل ہے اور یہ مینڈیٹ عوام نے پارلیمنٹ کو لڑنے کے لئے نہیں دیا ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں بے روزگاری مہنگائی دہشتگردی اور لوڈشیڈنگ کے خلاف لڑنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں سعودی عرب کی دوستی پر فخر ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو چاہئے کہ سعودی عرب کو جنگ سے بچائے اور اسے اس تنازعہ سے باہر نکالے۔ انہوں نے کہا کہ یمن کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے حوثی قبائل کے لیڈروں کو پاکستان بھی بلایا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ترکی اور ایران کی طرف سے مثبت رویہ سامنے آیا ہے۔ اور اب ہمیں امید ہے کہ یہ لڑائی ختم ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کا بننا مثبت رویہ ہے اور پاکستان تحریک انصاف کا پارلیمنٹ میں آنا سیاسی جرگے اور سیاسی جماعتوں کی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا جوڈیشل کمیشن کا بھی امتحان ہو گا اور کراچی کے حوالے سے ہمارے بہت سے تحفظات ہیں۔ سراج الحق نے کہا کہ کراچی کو اسلحے‘ لاٹھی گولی اور غنڈہ گردی کی سیاست نجات دلائیں گے انہوں نے کہا کہ ووٹ کی طاقت کو استعمال کر کے کراچی کو پرامن بنا سکتے ہیں

متعلقہ عنوان :