یمن کا بحرا ن خطے کو افرا تفری کا شکار کرسکتا ہے ‘ پاکستان غیر جانبداری برقرار رکھے ‘پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں متفقہ قرار داد منظور

جمعہ 10 اپریل 2015 14:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 اپریل۔2015ء) پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں یمن کی صورت حال پرمتفقہ طورپر پیش کی جانے والی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یمن کا بحرا ن خطے کو افرا تفری کا شکار کرسکتا ہے ‘ پاکستان یمن کے تنازع میں غیر جانبداری برقرار رکھے ‘ سعودی عرب کی علاقائی سالمیت کی کسی خلاف ورزی یا حرمین شریفین کو کسی خطرے کی صورت میں پاکستان سعودی حکومت اور عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہوگا ‘ یمن کے متحارب گروپ اپنے اختلافات مذاکرات کے ذریعے پر امن طریقے سے حل کریں ‘ امت مسلمہ اور بین الاقوامی برادری یمن میں فروغ امن کیلئے کی جانے والی اپنی کوششوں میں تیزی لائیں ‘پاکستانی اور متعدد دوسرے ممالک کے شہریوں کے یمن سے محفوظ اور تیزی سے انخلاء کیلئے کئے گئے حکومتی اقدامات قابل تعریف ہیں ۔

(جاری ہے)

جمعہ کو پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سر دار ایاز صادق کی سربراہی میں ہوااجلاس شروع ہوا تو سپیکر قومی اسمبلی سر دار ایاز صادق نے کہاکہ کوشش ہے کہ یمن کی صورتحال پر متفقہ قرارداد لائی جائے، حکومت اور تحریک انصاف کی قراردادوں کے مسودے پر غور ہو رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف یمن کی صورتحال پر اپنی قرارداد لے آئی ہے اس موقع پر سپیکر ایاز صادق نے یوم دستور کے موقع پراراکین کو مبارکباد دی اور کہا کہ آئین ہمیں متحد کرتا ہے،42 سال قبل منتخب جمہوری حکومت نے آئین دیا جس کے بعد یمن کی صورتحال بحث ختم ہونے پر سپیکر کی ہدایت پر وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے بارہ نکات پر مشتمل قرار داد ایوان میں پیش کی جس میں کہا گیا کہ یہ ایوان یمن کے بحران پر پاکستانی کر دار کا جائزہ لینے کیلئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کے حکومتی فیصلے کو سراہتا ہے ایوان یمن میں بگڑتی ہوئی سکیورٹی اور انسانی صورتحال اور امن و استحکام کیلئے اس کے مضمرات پرتشویش کا اظہار کرتا ہے اور اس تنازع سے متاثر ہونے والے لوگوں کو ریلیف کی فراہمی کی غرض سے کئے گئے تمام اقدامات کی حمایت کرتا ہے یہ ایوان یمن کے متحارب گروہوں پر زو ر دیتا ہے کہ وہ اپنے اختلافات مذاکرات کے ذریعے پر امن طریقے سے حل کریں قرار داد میں کہا گیا کہ یہ ایوان پاکستانی اور متعدد دوسرے ممالک کے شہریوں کے یمن سے محفوظ اور تیزی سے انخلاء کیلئے کئے گئے حکومتی اقدامات کو سراہتا ہے اور اس حوالے سے چین کے تعاون پر تشکر کا اظہار کرتا ہے یہ ایوان سمجھتا ہے کہ یمن کا بحرا ن خطے کو افرا تفری کا شکار کرسکتا ہے قرار داد میں کہا گیا کہ یہ ایوان یمن میں امن اور استحکام کی بحالی کیلئے کی جانے والی علاقائی اوربین الاقوامی کوششوں کی حمایت کرتا ہے قرار داد میں کہا گیاکہ ایوان حکومت پاکستان کی طرف سے بحران کا پر امن حل تلاش کر نے کیلئے امت مسلمہ کے درمیان اتحاد کے فروغ کی غرض سے دیگر مسلم ممالک کے رہنماؤں کے تعاون سے مسلسل کوششوں کی ضرورت پر زور دیتا ہے ایوان اس خواہش کا اظہار کرتا ہے کہ پاکستان یمن کے تنازع میں غیر جانبداری برقرار رکھے تاکہ اس بحران کے خاتمے کیلئے وہ ایک فعال سفارتی کر دار ادا کرسکے ایوان امت مسلمہ اور بین الاقوامی برادری پر زور دیتا ہے کہ یمن میں فروغ امن کیلئے کی جانے والی اپنی کوششوں میں تیزی لائیں ایوان سعودی عرب کیلئے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کرتا ہے کہ سعودی عرب کی علاقائی سالمیت کی کسی خلاف ورزی یا حرمین شریفین کو کسی خطرے کی صورت میں پاکستان سعودی عرب اور اس کے عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہوگا یہ ایوان مختلف دہشتگرد گروپوں اور غیر حکومتی عناصر کی جانب سے خطے کی سلامتی اور استحکام کیلئے بڑھتے ہوئے خطرات پر شدید تشویش کااظہار کرتا ہے اور حکومت پاکستان کو مشورہ دیتا ہے کہ انتہا پسندی اور دہشتگردی کے خاتمے کیلئے خلیج تعاون کونسل اور دیگر تمام علاقائی ممالک کے ساتھ اپنی دوستی کو فروغ دے ایوان اس خواہش کا اظہار کرتا ہے کہ حکومت پاکستان یمن میں فوری سیز فائرکے اقدامات کیلئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور او آئی سی سے رجوع کرے وزیر خزانہ کی قرار داد کے بعد ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی ریحان ہاشمی نے اعتراض کیا کہ قیام امن کیلئے یمن کے بجائے پورے خطے کا ذکر کرنا چاہیے جس پر وفاقی وزیر اسحاق ڈار نے کہا کہ اس وقت اجلاس یمن کی صوتحال پر ہو رہا ہے اس لیے قرار داد میں یمن کا ذکر ہے جبکہ ایک جگہ ظے کا بھی تذکرہ کیا گیاہے اس کے بعداسپیکر نے تمام اراکین سے قرار داد پر رائے لی جس کو سب نے منظور کرلیا-پارلیمنٹ سے منظور شدہ قرار داد صدر پاکستان کو دستخط کیلئے بھیجی جائیگی ۔

متعلقہ عنوان :