میر امشن ہے ان ماوٴں کے چہروں پر خوشی اور مسکراہٹ لاوٴں جن کے شیر خوارو نوزائیدہ بچے لقمہ اجل ہوگئے ، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ

گذشتہ دورحکومت 6سال قبل تھرکا دورہ کیا تھاتو وہاں سول ہسپتال کی حالت بہت خراب تھی جہاں نہ صرف ڈاکٹروں کی کمی تھی بلکہ لیڈی ڈاکٹر کوئی نہیں تھی

جمعرات 9 اپریل 2015 22:31

میرپورخاص( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔09 اپریل۔2015ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ جب کسی ماں کی گود خالی ہوتی ہے تو مجھے بہت دکھ ہوتا ہے اس لئے میر امشن ہے کہ ان ماوٴں کے چہروں پر خوشی اور مسکراہٹ لاوٴں جن کے شیر خوارو نوزائیدہ بچے لقمہ اجل ہوگئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بینظیر بھٹو کلچرکمپلیکس مٹھی میں صحت اور غذائیت کے موضوع پر منعقدہ 3روزہ سندھ صحت مند تھر فیسٹیول سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے گذشتہ دورحکومت 6سال قبل تھرکا دورہ کیا تھاتو وہاں سول ہسپتال کی حالت بہت خراب تھی جہاں نہ صرف ڈاکٹروں کی کمی تھی بلکہ لیڈی ڈاکٹر کوئی نہیں تھی ،جبکہ تعلقہ ہسپتالوں اور صحت مراکز کی حالت زار اور زیادہ خراب تھی پھر میں نے اپنے آپ سے وعدہ اور عہد کیا کہ غریب اور بے یارومددگار تھر کے عوام کی خدمت کو مشن بناوٴں گا ان کو اکیلا نہیں چھوڑوں گا اسکے بعد میں ضلعی ،تعلقہ اور صحت مراکز پر مکمل توجہ دی اور چند سالوں میں سول ہسپتال مٹھی مثالی ہسپتال کا درجہ اختیار کرگیاجہاں علاج کی بہترین سہولیات موجودہیں جو صوبے کے کسی بڑے ہسپتال سے کم نہیں ہے انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ سول ہسپتال مٹھی میں نہ صرف تھرکے بلکی عمرکوٹ،بدین ،سانگھڑ ،میرپورخاص اور دوردراز کے اضلاع کے لوگ علاج کیلئے آرہے ہیں جو پہلے کراچی اور حیدرآباد جاتے تھے ۔

(جاری ہے)

وزیراعلی سندھ نے تھر کیلئے 12ایمبولینس دینے کا اعلان کیااور کہا کہ تھر کے قحط زدہ علاقے میں عوام کو صحت کی بہترین سہولیات انکے گھروں تک پہنچانے میں ایک اور اچھا قدم ہے ۔انہوں نے لیڈی ہیلتھ ورکروں اور ڈاکٹروں کو کہا کہ وہ تھر کے لوگوں کی خدمت بے لوث جذبے سے کریں کیونکہ تنہا حکومت سب کچھ نہیں کرسکتی ۔اس سے قبل صوبائی وزیر صحت جام مہتاب ڈہر نے کہا کہ ہیلتھ فیسٹیول لگانے کا مقصد تھر اور صوبے کے لوگوں کو صحت کی سہولیات سے آگاہ کرنا اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی طرف راغب کرناہے اور کہا کہ سندھ صحت پروگرام کا افتتاح اس سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ فیسٹیول پر حکومت سندھ کے اوپر کوئی مالی بوجھ نہیں ڈالا گیا بلکہ یہ مختلف این جی اوز اور عوام کی مدد سے منعقد کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام یونین کونسل سطح تک بھی لے جایا جائیگا جہاں انکے محکمے کے اعلیٰ افسران نگرانی کریں گے تاکہ عوام میں مکمل طور پر شعور اجاگر ہو سکے ۔ بعد اذاں وزیر اعلیٰ سندھ نے سندھ کے معروف گلوکارمرحوم صادق فقیر کے گھر گئے اور ان کے اہلخانہ سے انکے انتقال پر تعزیت کی۔

اس موقع پر انہوں نے ان کے تین بیٹوں اور ایک بیٹی کیلئے ملازمت دینے کا بھی اعلان کیا۔ بعد اذاں وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ پیپلز پارٹی کے رہنما دادن ہنگورجو کے گھر گئے اور انکے بڑے بھائی کے انتقال پر تعزیت کی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے مٹھی کے دورے کے دوران ایشیا کی سب سے بڑے آر او پلانٹ کا بھی دورہ کیا اور وہاں کے اسٹاف کو ہدایت کی کہ پلانٹ کے ملحقہ علاقوں اور آبادی کو پانی کی فراہمی بلا تعطل کی جائے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ جون تک تھر میں 750آراو پلانٹ لگائے جائینگے جس سے تھر کی 80فیصد آبادی کو پینے کا صاف میٹھا پانی مہیا ہوسکے گا ۔انہوں نے کہا کہ لوگ مانے یا نہ مانے پیپلز پارٹی عوام کی بے لوث خدمت کررہی ہے ماضی میں پی پی کے مخالفین نے جو چیزیں نہیں مانی تھی آج ماننے پر مجبور ہیں جیسا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کو اس وقت پھانسی کو جائز قرار دینے والے بھی آج غلط قرار دے رہے ہیں۔ ۔ قبل ازیں وزیر اعلیٰ سندھ نے سول ہسپتال مٹھی کا بھی دورا کیا وہاں نرسری میں داخل بچوں کی عیادت کی اور خیریت دریافت کی ۔اس موقع پر انہوں نے ہسپتال کے عملے کو سختی سے ہدایت کی کہ مریضوں کا بہتر سے بہتر علاج کیا جائے ۔بعد میں وزیر اعلیٰ سندھ چھاچھرو روانا ہو گئے ۔

متعلقہ عنوان :