ممبئی حملہ سازش کیس ،لاہورہائیکورٹ کا ذکی الرحمان لکھوی کی نظربندی کے احکامات معطل کر کے رہا کرنے کا حکم

ذکی الرحمن لکھوی کی 10-10لاکھ روپے کے 2ضمانتی مچلکوں اور 2شخصی ضمانت کے عوض رہا ئی کے احکامات جاری عدالت نے پنجاب حکومت کی طرف سے ذکی الرحمن کی نظر بندی سے متعلق فراہم کردہ خفیہ معلومات کا ریکارڈ غیر تسلی بخش قرار دیدیا

جمعرات 9 اپریل 2015 20:33

ممبئی حملہ سازش کیس ،لاہورہائیکورٹ کا ذکی الرحمان لکھوی کی نظربندی ..

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔09 اپریل۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ نے ممبئی حملہ سازش کیس کے مبینہ مرکزی ملزم ذکی الرحمان لکھوی کی نظربندی کے احکامات کو معطل کرتے ہوئے انہیں 10-10لاکھ کے دو ضمانتی مچلکوں اور2شخصی ضمانت کے عوض رہا کرنے کا حکم دیدیا ، عدالت نے پنجاب حکومت کی طرف سے ذکی الرحمن کی نظر بندی سے متعلق فراہم کردہ خفیہ معلومات کا ریکارڈ غیر تسلی بخش قرار دیدیا ۔

گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار الحق نے ذکی الرحمن لکھوی کی نظری بندی سے متعلق کیس کی سماعت کی ۔دوران سماعت ذکی الرحمن لکھوی کے وکیل رضوان عباس ایڈووکیٹ نے نظر بندی کولاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے موقف اِختیار کیا کہ 18دسمبر 2014ء کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ممبئی حملہ کیس میں ذکی الرحمن لکھوی کی ضمانت پر رہائی کا حکم دیا تھا جس کے بعد ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اسلام آباد کی جانب سے مسلسل تین بار ان کی ایک ایک ماہ کی نظر بندی کے احکامات جاری کئے گئے بعدا زاں جب اسلام آباد ہائی کورٹ نے 13مارچ 2015ء کو ذکی الرحمن لکھوی کی نظربندی کو غیر قانونی قرار دے کر رہا ئی کا حکم دیا تواس کے فوری بعد چوتھی مرتبہ نظربند کر دیا گیا ۔

(جاری ہے)

ریویو بورڈ کے احکامات کے بغیر حکومت کسی شہری کی مسلسل چوتھی بار نظربندی کا حکم نہیں دے سکتی۔اس لیے حکومت نے چوتھی بار ان کے موکل ذکی الرحمان لکھوی کو نظر بند کر کے نہ صرف عدالتی احکامات بلکہ قانون کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔ذکی الرحمن لکھوی کے وکیل کے مطابق ان کے موکل کی دو مقدمات میں ضمانت بھی ہو چکی ہے جس کے بعد ان کو نظر بند رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔

ہوم سیکریٹری بھی عدالت کی ہدایات کے باوجود نظربندی کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کر رہے لہٰذا عدالت سے استدعا ہے کہ ذکی الرحمن لکھوی کی نظر بندی کے احکامات کو کالعدم دے کر ان کی رہائی کے احکامات جاری کیے جائیں۔لاہور ہائیکورٹ نے دو روز قبل ذکی الرحمان لکھوی کی نظربندی کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران پنجاب حکومت سے نظر بندی سے متعلق حساس معلومات اور تمام ریکارڈ طلب کیا تھا۔

گزشتہ روز سماعت کے دوران عدالت کے روبرو پنجاب حکومت کی جانب سے سربمہر حساس معلومات اور ریکارڈ پیش کیا گیاجسے عدالت نے غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے ذکی الرحمن لکھوی کی چوتھی بار نظری بندی کا حکم معطل کر تے ہوئے 10-10لاکھ روپے کے دو مچھلکوں اور دو شخصی ضمانت کے عوض رہا کرنے کا حکم دیدیا۔واضح رہے کہ ذکی الرحمان لکھوی اڈیالہ جیل میں نظربند ہیں جبکہ ممبئی حملہ سازش کیس اور ایک شخص کو اغوا ء کرنے کے مقدمے میں ان کی ضمانتیں منظور ہو چکی ہیں۔

حکومت کا موقف ہے کہ انہیں امن وامان کے خدشے کے پیش نظر بند رکھا گیا ہے۔ممبئی حملوں کی سازش تیار کرنے کے مقدمے میں گرفتار دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد ہو چکی ہے۔بھارت کا کہنا ہے کہ نومبر سنہ 2008ء کے ممبئی حملوں میں ذکی الرحمان لکھوی کے مبینہ کردار کے ٹھوس ثبوت ہیں اور پاکستانی حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ انہیں جیل میں ہی رکھے۔خیال رہے کہ ممبئی حملوں میں 160سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

متعلقہ عنوان :