یمن تنازعہ سے مسلم دنیا کے اتحاد کو نقصان پہنچ سکتا ہے، جلد پرامن تلاش کرنا ضروری ہے ، نواز شریف

تمام ممالک کی مشترکہ ذمہ داری ہے ایسے اقدامات سے گریز کریں جو کسی بھی ملک کے امن اور استحکام کو متاثر کریں

جمعرات 9 اپریل 2015 20:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔09 اپریل۔2015ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے یمن کے تنازعہ کا جلد از جلد پر امن حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے معصوم انسانی جانوں کے نقصان کے علاوہ مسلم ممالک کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے اور مسلم دنیا کے اتحاد کو نقصان پہنچ سکتا ہے، یہ تمام ممالک کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے اقدامات سے گریز کریں جو کسی بھی ملک کے امن اور استحکام کو متاثر کریں،طاقت کے بل بوتے پر یمن کی قانونی حکومت کے خاتمے پر پاکستانی حکومت کو تشویش ہے ،پاکستانی عوام سعودی عرب کی علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی صورت میں سعودی عوام کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہونگے۔

وہ جمعرات کو ایرانی وزیرخارجہ سے ملاقات کے دوران گفتگو کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

ملاقات کے دوران دوطرف تعلقات اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایران پاکستان کا برادر ملک اور اہم ہمسایہ ہے جس کے ساتھ پاکستان کی حکومت اور عوام دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات کے خواہاں ہیں۔ وزیراعظم نے یمن کی موجودہ صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے معصوم انسانی جانوں کے نقصان کے علاوہ مسلم ممالک کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے اور مسلم دنیا کے اتحاد کو نقصان پہنچ سکتا ہے ۔

انہوں نے تنازعہ کا جلد از جلد پر امن طریقے سے حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔نواز شریف نے کہا کہ تمام اسلامی ممالک کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس صورتحال میں فریقین کو صبر و تحمل پر قائل کرنے اور ایکدوسرے کو برداشت کرنے کے جذبے کو فروغ دینے کیلئے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں۔وزیراعظم نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں یمن سے متعلق جاری بحث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کا بہت احترام کرتے ہیں اور سعودی عرب کی علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی صورت میں سعودی عوام کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہونگے۔

انہوں نے غیر حکومتی عناصر کی جانب سے طاقت کے بل بوتے پر یمن کی قانونی حکومت کے خاتمے پر پاکستانی حکومت کی تشویش کا اظہار بھی کیا ۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ تمام ممالک کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے اقدامات سے گریز کریں جو کسی بھی ملک کے امن اور استحکام کو متاثر کرے ۔ وزیراعظم نے ایرانی وزیر خارجہ کو یمن میں امن کے فروغ کیلئے اپنی کوششوں سے آگاہ کیا جو وہ دوسرے مسلم ممالک کے ساتھ رابطہ رکھتے ہوئے کر رہے ہیں ۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ مسلم ممالک کی قیادت اس امر کا ادراک کریگی کہ یمن میں جاری تنازعہ امت مسلمہ کیلئے شدید خطرے کا باعث ہے ۔ مسلم ممالک کو اس مسئلے کا بات چیت کے ذریعے حل تلاش کرنے کیلئے مل کر کام کرنا ہو گا ۔ایرانی وزیر خارجہ نے اتفاق کیا کہ تنازعہ کے جلد حل کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے یمن کے بحران کے حل کیلئے اپنی حکومت کی جانب سے مختلف تجاویز پیش کیں۔ ایرانی وزیر خارجہ نے وزیراعظم نواز شریف کو پی فائیو پلس ون ممالک کے ساتھ جوہری معاملے پر ہونیوالی ایران کی مفاہمت کے بارے میں بھی آگاہ کیا ۔ انہوں نے مسئلے کے پر امن حل پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے جون 2015 ء تک جامع معاہدے کی تکمیل کیلئے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔