ہائی ٹنلز کے قیام اور کھیتی باڑی کے جدید طریقے اختیار کرنے سے پاکستان میں سبزیوں کی برآمد میں ڈرامائی اضافہ ہوا ،ڈائریکٹر نینسی ایسٹیس

جمعرات 9 اپریل 2015 19:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔09 اپریل۔2015ء) یو ایس ایڈ کی قائم مقام مشن ڈائریکٹر نینسی ایسٹیس نے کہا ہے کہ ہائی ٹنلز کے قیام اور کھیتی باڑی کے جدید طریقے اختیار کرنے سے پاکستان میں سبزیوں کی برآمد میں ڈرامائی اضافہ ہوا ہے۔پریس ریلیز کے مطابق امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی(یو ایس ایڈ) نے200 پاکستانی کسانوں کو اسلام آباد میں منعقدہ سبزیوں کی دوسری سالانہ نمائش میں اپنی بہترین معیار کی حامل بے موسمی سبزیوں کو پیش کرنے میں مدد دی۔

نینسی ایسٹیس نے سبزیوں کی نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم آج یہاں جو اجناس دیکھ رہے ہیں وہ پاکستان میں بڑے پیمانے پر گرین ہاؤس ٹیکنالوجی متعارف کروانے کی وجہ سے ہے۔انہوں نے کہا کہ ہائی ٹنلز کے قیام اور کھیتی باڑی کے جدید طریقے اختیار کرنے سے یو ایس ایڈ کسانوں کو پیداوار بڑھانے،روزگار کے زیادہ مواقع تخلیق کرنے اور کاشتکاروں کو آمدنیاں بڑھانے میں اعانت کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

نینسی ایسٹیس نے کہا کہ 2007ء سے اب تک پاکستان سے سبزیوں کی برآمد میں ڈرامائی اضافہ ہوا ہے۔یو ایس ایڈ نے گزشتہ دو سالوں کے دوران پاکستان میں118400 کسانوں کیلئے نئی ٹیکنالوجی اور زرعی انتظامی طریقے متعارف کروائے جس کی بدولت60,000سیکٹر رقبہ پر محیط اراضی کو قابل کاشت بنانے میں مدد ملی۔یو ایس ایڈ کے پروگراموں کے تحت پاکستان میں سبزیاں کاشت کرنے والے کسانوں کو اعلیٰ اقسام کے بیج،آلات اور گرین ہاؤس ٹنل ٹیکنالوجی سمیت وسیع پیمانے پر اعانت فراہم کی جاتی ہے۔

یو ایس ایڈ نے پاکستانی کسانوں کے ساتھ ہائی ٹنل جیسے کاشتکاری کے جدید طریقے متعارف کرانے کیلئے وسیع پیمانے پر کام کیا ہے جو کاشتکاروں کو بے موسمی سبزیوں کی کاشت،پیداوار اور منافع میں زبردست اضافے کے قابل بناتی ہیں

متعلقہ عنوان :