بلاشبہ جامعات کو تعلیم ، علم ، حکمت اور تحقیق کا اعلیٰ ترین ادارہ سمجھا جاتا ہے ،گورنر سندھ

شہید ذوالفقار علی بھٹو جامعہ برائے قانون کو ایسے لوگوں کی رہنمائی اور سرپرستی حاصل ہے جنھیں اللہ تعالیٰ نے کئی خصوصیات سے نوازا ہے،ڈاکٹرعشرت العباد

جمعرات 9 اپریل 2015 18:39

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔09 اپریل۔2015ء) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ بلاشبہ جامعات کو تعلیم ، علم ، حکمت اور تحقیق کا اعلیٰ ترین ادارہ سمجھا جاتا ہے یہ صرف فارغ التحصیل طالب علم ہی پیدا نہیں کرتے بلکہ فلسفہ اور ڈاکٹریٹ کے مواقع بھی فراہم کرتے ہیں تاکہ لوگ ان سے استفادہ حاصل کرسکیں اور پھر لوگوں کی رہنمائی کریں تاکہ وہ تہذیب و تمدن اور ملک کی ترقی میں اپنا نام پیدا کرسکیں اوربا مقصد زندگی گذارسکیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان کی پہلی لاء یونیورسٹی شہید ذوالفقار علی بھٹو کلفٹن کراچی کی افتتاحی تقریب سے خطا ب میں کیا ۔ تقریب میں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ فیصل عرب ، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قاضی خالد علی ، ہائی کورٹ کے ججز صاحبان ، سابق ججز سپریم کورٹ و ہائی کورٹ ،تاجکستان کے سفیر H.E Sher Ali اورمشیر اعلیٰ تعلیم سید وجاھت علی سمیت دیگر قانونی ماہرین نے شریک تھے۔

(جاری ہے)

گورنر سندھ نے کہا کہ میرے لئے یہ بات قابل ستائش ہے کہ آج میں ان لوگوں کے درمیان موجود ہوں جنھیں اللہ تعالیٰ نے حکمت اور تدبر دونوں عطا کی ہیں اور مجھے یہ اعزاز حاصل ہو رہا ہے کہ آج پاکستان کی پہلی جامعہ برائے قانون کا آغاز کررہا ہوں جسے شہید ذوالفقار علی بھٹو کے نام سے منسوب کیا گیا ہے اور یہ اپنی طرز کی پہلی جامعہ ہے میں خصوصی طور پر حکومت سندھ کی تعریف کروں گا جنہوں نے اس جامعہ کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے اسے فوقیت دی اور یہ اعزاز بخشا کہ مختصر وقت میں اس کا آغاز ہو سکے ۔

انہوں نے کہا کہ ہر بڑے منصوبے کا آغاز اس یقین اور امید سے کیا جاتا ہے کہ اسے با مقصد بنایا جائے گا ایسی مثالیں موجود ہیں جہاں حسین شاہکار کو بناتے ہوئے تمام تر لگن اور توجہ کے ساتھ انتہائی قلیل وسائل اور نا موافق حالات میں مکمل کیا جاتا ہے اور انھیں صفر سے ابتداء کرنا پڑتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خو شی ہے کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو جامعہ برائے قانون کو ایسے لوگوں کی رہنمائی اور سرپرستی حاصل ہے جنھیں اللہ تعالیٰ نے کئی خصوصیات سے نوازا ہے جن کے پاس صلاحیت ، تجربہ ، علم اور معیار تمام چیزیں موجود ہیں مجھے یقین ہے کہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قاضی خالد علی کی سربراہی میں یہ ادارہ ترقی کی راہوں کو عبور کرتا ہوا ایسا مقام حاصل کرے گا جو دوسرے کے لئے نمونہ ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ میں ان خیالات کا اظہار کر نا چاہوں گا کہ قانون اور قانونی جامعہ کی مہذب معاشرے میں کیا اہمیت ہے زندگی کے ساتھ قانون کا بڑا گہرا رشتہ ہے یہ صرف دلائل اور عقل کی لڑائی نہیں ہے ان کا بنیادی فائدہ یہ ہے کہ یہ سچائی کے ذریعے ذہنوں کو روشن کرتا ہے اور قانون انصاف اور سچائی کے لئے کھڑا ہو تا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ یہ جامعہ ایسے قانونی ماہرین فراہم کریگا جو قانونی ماہرین اور اعلیٰ ترین سوچ کے حامل اور قائدانہ صلاحیتوں سے آراستہ اور ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر سچ کو قائم کرتے ہوئے ایک خوبصورت معاشرے کی تکمیل میں مدد فراہم کرینگے یہ بات بھی قابل تعریف ہے کہ اس جامعہ میں بزنس ایڈمنسٹریشن ، معاشیات ، کرمنالوجی کے شعبے بھی بنائے جارہے ہیں اس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا ہے کہ ہم ایک ایسی دنیا میں رہ رہے ہیں جہاں بزنس ، معاشیات اور قانون کی بالادستی ہے ۔