پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس‘یمن صورتحال پر ان کیمرہ سیشن بلانے کا مطالبہ

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں حکومت نے وہ معلومات فراہم نہیں کی ہیں جو کسی فیصلے پر پہنچنے کیلئے ضروری ہیں‘ ذوالفقار بھٹو کیس دوبارہ چلانے کیلئے صدر اور وزیر اعظم کو خطوط لکھے جائیں گے‘صدرنے سپریم کورٹ میں دائر کردہ صدارتی ریفرنس کی پیروی نہ کی تو تاریخ میں ہمارے بارے میں درست رائے قائم نہیں ہو گی

جمعرات 9 اپریل 2015 17:55

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔09 اپریل۔2015ء) پاکستان پیپلز پارٹی نے یمن کی صورت حال پر ان کیمرہ سیشن بلانے کا مطالبہ کیا ہے اور اس رائے کا اظہار کیا ہے کہ پارلیمنٹ کے موجودہ مشترکہ اجلاس میں حکومت نے وہ معلومات فراہم نہیں کی ہیں، جو کسی فیصلے پر پہنچنے کے لیے ضروری ہیں۔ یہ مطالبہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کے اجلاس میں کیا گیا، جو بدھ کو بلاول ہاوٴس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی صدارت میں منعقد ہوا۔

اجلاس کے بعد پیپلز پارٹی کی سینئر وائس چیئرپرسن شیری رحمان نے میڈیا کو اجلاس کے فیصلوں کے بارے میں بریفنگ دی۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما قمر الزمان کائرہ، لطیف کھوسہ، سینیٹر فرحت اللہ بابر، جمیل سومرو اور دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

شیری رحمان نے بتایا کہ پیپلز پارٹی نے مشرق وسطیٰ کی صورت حال میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پیپلز پارٹی تمام متعلقہ ممالک میں اپنے وفود بھیجے گی۔ پارٹی کی سی ای سی نے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو یہ اختیار دیا کہ وہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کریں اور مناسب فیصلے کریں۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کا کیس دوبارہ چلانے کے لیے صدر اور وزیر اعظم کو خطوط لکھے جائیں گے۔ قمر الزمان کائرہ نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں حکومت ان معاملات سے آگاہ نہیں کر رہی ہے، جن کی بنیاد پر کوئی فیصلہ کیا جا سکے۔

اس لیے ہم نے ان کیمرہ سیشن بلانے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ اصل معاملات پر ارکان پارلیمنٹ کو بریفنگ دی جا سکے۔ شیری رحمان نے بتایا کہ اجلاس میں سب سے پہلے شہید ذوالفقار علی بھٹو کے کیس کو دوبارہ کھولنے اور چلانے سے متعلق امو رپر غور کیا گیا۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ اگر موجودہ صدر سپریم کورٹ میں دائر کردہ صدارتی ریفرنس کی پیروی نہ کی تو تاریخ میں ہمارے بارے میں درست رائے قائم نہیں ہو گی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شہید بھٹو کیس دوبارہ چلانے کے لیے صدر اور وزیر اعظم کو خطوط لکھے جائیں گے۔ اجلاس میں اس رائے کا اظہار کیا گیا کہ مشرق وسطیٰ میں جو آگ لگی ہوئی ہے، اس کے حوالے سے پاکستان کوئی فیصلہ کرنے میں بہت مشکلات کا شکار ہے