سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی اکا آئے روز بلدیاتی الیکشن کی سر گرمیوں میں حصہ لینے کا نوٹس لیا جائے، حاجی شہر یار خان

جمعرات 9 اپریل 2015 17:20

صوابی( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔09 اپریل۔2015ء) جمعیت علماء اسلام (ف) ، عوامی نیشنل پارٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی پر مشتمل اپوزیشن کے سہ فریقی اتحاد ضلع صوابی نے پاکستان تحریک انصاف ، جماعت اسلامی اور عوامی جمہوری اتحاد پاکستان پر مشتمل حکومتی سہ فریقی اتحاد کو مصنوعی اتحاد قرار دیتے ہوئے چیف الیکشن کمیشن آف پاکستان سے پرُ زور اپیل کی ہے کہ ضلع صوابی میں سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی اسد قیصر اور صوبائی سینئر وزیر برائے صحت شہرام خان ترکئی کا آئے روز ضلع صوابی میں بلدیاتی الیکشن کی سر گرمیوں میں حصہ لینے ، ترقیاتی منصوبوں کے اعلانات اور افتتاح کے پروگراموں کے ذریعے بلدیاتی الیکشن پر اثر انداز ہونے کا نوٹس لیا جائے۔

ان خیالات کااظہار جے یو آئی ضلعی دفتر صوابی میں صدر حاجی شہر یار خان کی صدارت میں سہ فریقی اتحاد کے ضلعی کابینہ اور چاروں تحصیلوں کی کمیٹیوں کے مشترکہ اجلاس سے صدر شہر یار خان اے این پی ، سینئر نائب صدر مولانا عطاء الحق درویش جے یو آئی ، جنرل سیکرٹری علی خان پی پی پی ، مولانا محمد ہارون حنفی ، الحاج غفور خان جدون، جاوید اقبال انقلابی ایڈوکیٹ ، محمد اشفاق خان ایڈوکیٹ ، حاجی محمد اسلام خان ، ملک جہان اکبر، اول شیر ایڈوکیٹ اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں اتحا د کے عہدیداروں سے یونین کونسلز اور تحصیل سطح پر مشترکہ اجلاسوں کا انعقاد اور خواہش مند امیدواروں سے درخواستیں طلب کر نے اور تین دن کے اندر سفارشات ضلعی کمیٹی کو بھیجوانے کی ہدایت جب کہ گیارہ اپریل کو حتمی فیصلے کے لئے ضلعی کمیٹی کا اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ یونین کونسلز کی سطح پر دیگر جماعتوں کے لئے انتخابی اتحاد کے دروازے کھلے رہیں گے۔

جب کہ سہ فریقی اتحاد ضلع اور تحصیل سطح پر باہمی مشاورت اور افہام و تفہیم سے نشستوں کی تقسیم کرئے گی۔ مقررین نے کہا کہ اگر حکومت نے سپیکر اسمبلی اور سینئر صوبائی وزیر شہرام خان ترکئی کو بلدیاتی الیکشن میں سر گرمیوں میں حصہ لینے سے نہ روکا تو عدالت کا دروازہ کٹھکٹا یا جائیگا۔ کارکنان اتحاد اورعوام کے تعاون سے ضلع اور تحصیل کی سطح پر سہ فریقی اتحاد حکومتیں بنائے گی۔ تبدیلی کے نام پر ووٹ لینے والے ایک بار پھر عوام کو ورغلانے کے لئے بلدیاتی الیکشن میں نکل چکے ہیں پارلیمنٹ کی توہین کرنے والے ممبران نہیں بلکہ مجرمان ہیں ۔ عمران خان اپنے آپکو پختون کہنے میں شرم محسوس کر تے ہیں۔