سی ڈی اے ریونیو سیکشن کی جانب سے سیکٹر ایچ 16 کے متاثرین کو جعلی اندراج کے ذریعے دو کروڑ 88لاکھ روپے کی زائد ادائیگیاں کرنے کا انکشاف

ریکارڈ میں ردوبدل کرنے والے ذمہ داران کیخلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع

جمعرات 9 اپریل 2015 13:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔09 اپریل۔2015ء) وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے ) کے شعبہ لینڈ ڈائریکٹوریٹ کے ریونیو سیکشن کی جانب سے سیکٹر ایچ 16 کے متاثرین کو جعلی اندراج کے ذریعے دو کروڑ 88لاکھ روپے کی زائد ادائیگیاں کرنے کا انکشاف ہوا ہے ریکارڈ میں ردوبدل کرنے والے ذمہ داران کیخلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا گیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔

09 اپریل۔

(جاری ہے)

2015ء کو حاصل ہونے والی سرکاری دستاویزات کے مطابق سیکٹر ایچ سولہ کا ایوارڈ 15ستمبر 2009ء کو کیا گیا تھا تاہم شعبہ لینڈ کے ریونیو سیکشن کے افسران و ملازمین نے گاؤں بڈانہ کے کھیوٹ نمبر 31 کے ریکارڈ میں ٹمپرنگ کرتے ہوئے چوبیس کینال اراضی کی زائد رقم درج کردی جو کہ ایک کروڑ ننانوے لاکھ بیس ہزار روپے بنتی ہے اس کے علاوہ ان افسران و ملازمین نے ریکارڈ میں ردوبدل کرکے کل دو کروڑ اٹھاسی لاکھ روپے کے جعلی اندراج کرکے رقم خورد برد کی تاہم محکمانہ آڈٹ کے اعتراضات سامنے آنے کے بعد ان جعلی اندراج کو منسوخ کردیا گیا ہے تاہم افسوسناک امر یہ ہے کہ جعلی اندراج اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے ذمہ داران کیخلاف تاحا کوئی کارروائی نہیں کی جاسکی تاہم تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا گیا ہے یاد رہے کہ اس سے قبل بھی سی ڈی اے کے شعبہ لینڈ اسٹیٹ میں متعدد جعلی الاٹمنٹس کے کیس ایف آئی اے اور نیب میں چل رہے ہیں اور کئی دیگر کیسز میں سی ڈی اے کے افسران اور ملازمین جیل کی ہوا بھی کھا چکے ہیں اور متوقع طور پر ایک سکینڈل سی ڈی اے کے دروازے پر دستک دے رہا ہے جس کے نتیجے میں متعدد افسران و ملازمین جیل کی ہوا کھاسکتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :