اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی کمیٹی نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ پر پابندی لگادی

جمعرات 9 اپریل 2015 13:10

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔09 اپریل۔2015ء) اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی کمیٹی نے پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملے کے ماسٹر مائنڈ اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ پر پابندی لگادی ۔فضل اللہ کو گزشتہ روز سکیورٹی کونسل نے القاعدہ کی پابندیوں کی فہرست میں شامل کردیا ہے جس کے بعد ان کے تمام اثاثے منجمد کردئیے گئے ہیں اور ان کے ہتھیاروں کے استعمال اور سفر پر پابندی ہوگی۔

پاکستان تحریک طالبان کے سربراہ جو ”ملا ریڈیو“کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں کی گزشتہ ماہ خیبر پختونخوا ہ کے قبائلی علاقے میں ایک فضائی حملے کے دوران شدید زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔اس سے قبل امریکہ نے رواں سال جنوری میں ملا فضل اللہ کو بین الاقوامی دہشت گرد قرار دیتے ہوئے پابندیاں عائد کی تھی۔

(جاری ہے)

سکیورٹی کونسل کی سینکشن کمیٹی نے فضل اللہ کو تحریک طالبان پاکستان کی دہشت گرد سرگرمیوں، رقم فراہم کرنے، حملوں کی منصوبہ بندی میں حصہ لینے، حملوں میں سہولت فراہم کرنے باعث افراد واحد کے طور پر اور ان کی تنظیم کو پابندیوں کی فہرست میں شامل کرنے کی منظوری دے دی۔

ملا فضل اللہ سوات کے علاقے میں طالبان کے کمانڈر مقرر تھے جبکہ نومبر 2013 میں امریکی ڈرون حملے میں حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد ان کو تحریک طالبان کا سربراہ بنا دیا گیا تھا۔ملا فضل اللہ کی سربراہی میں تحریک طالبان پاکستان نے گذشتہ سال دسمبر میں پشاور اسکول پر ہونے والے حملے میں ملوث ہونے اور اس میں 132 بچوں سمیت 142 افراد کی ہلاکت کا دعوی کیا تھا۔