رشید غازی قتل کیس ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے پرویزمشرف کے ناقابل ضمانت وارنٹ معطل کردیا

بدھ 8 اپریل 2015 20:43

رشید غازی قتل کیس ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے پرویزمشرف کے ناقابل ضمانت ..

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔08 اپریل۔2015ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے دوہرے قتل کے مقدمہ میں سابق صدر پرویز مشرف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری مشروط طور پر معطل کرتے ہوئے انہیں 27 اپریل کو ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا ۔ عدالت نے کہا ہے کہ اگر پرویز مشرف 27 اپریل کو ٹرائل کورٹ میں پیش نہ ہوئے تو ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کا حکم بحال ہو جائے گا۔

بدھ کو جسٹس نور الحق این قریشی نے سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی۔ اس موقع پر سابق صدر کی جانب سے ملک طاہر محمود ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور موقف اپنایا کہ کوئٹہ کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے میرے موکل کا طبی معائنہ کروانے کا حکم دیا تھا رواں ماہ 2اپریل کو ان کا میڈیکل چیک اپ ہورہاتھا تاہم ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج (ویسٹ) واجد علی کی عدالت نے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے ہیں لہٰذا فاضل عدالت مقامی عدالت کے اس فیصلے کو کالعدم قرار دے۔

(جاری ہے)

انہوں نے عدالت کویقین دہانی کروائی کہ ان کے موکل آئندہ سماعت پر عدالت پیش ہو جائیں گے۔ جسٹس نورالحق قریشی نے ریمارکس دئیے کہ وارنٹ گرفتاری صرف ایک بار عدم حاضری کی بنیاد پر جاری نہیں کئے گئے ہیں بلکہ ملزم کی مسلسل عدالت سے غیر حاضری کے باعث جاری ہوئے ہیں۔ فاضل جسٹس نے مزید کہا کہ 2نومبر 2013سے لے کر اب تک پرویز مشرف طلبی کے باوجود عدالت میں پیش نہیں ہوئے ، ٹرائل کورٹ نے ملزم کے اس کنڈکٹ کی بنیاد پر اپنا حکم نامہ جاری کیا ہے۔

پرویز مشرف کے وکیل نے عدالت سے استد عاکی کہ وہ بیان حلفی دینا چاہتے ہیں کہ ان کے موکل آئندہ سماعت پر عدالت پیش ہوں گے، اس پر فاضل جسٹس نے وفاق کے وکیل سے استفسار کیا کہ اگر پرویز مشرف کے وکیل اپنے موکل کی حاضری بارے بیان حلفی داخل کروانا چاہتے ہیں تو وفاق کو تو اس پر کوئی اعتراض تو نہیں جس پر انہوں نے کہا انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ یہ بیان حلفی داخل کیا جائے۔

فاضل عدالت نے مذکورہ حکم جاری کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ پرویز مشرف 27اپریل کو عدالت میں پیش ہوں ، اگر پرویز مشرف آئندہ سماعت پر بھی ٹرائل کورٹ میں پیش نہ ہوئے تو ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے احکامات بحال ہو جائیں گے۔ واضح رہے کہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد واجد علی خان نے لال مسجد آپریشن کے دوران عبدالرشید غازی اور ان کی والدہ کی ہلاکت پر درج دوہرے قتل کے مقدمہ میں پہلے 10 مارچ کو سابق صدر کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے اور انہیں ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے بھی جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔

اس کے باوجود 2 اپریل کو سماعت کے موقع پر عدالت نے پیش نہ ہونے پر عدالت نے ان کے ضمانتی مچلکے ضبط اور ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا حکم سنا دیا جسے اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :