پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات موجودہ مالی سال میں مسلسل 6فیصد خسارے میں رہی جس میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے

بدھ 8 اپریل 2015 20:23

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔08 اپریل۔2015ء) پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات موجودہ مالی سال میں مسلسل 6فیصد خسارے میں جارہی ہیں اور اب جبکہ مالی سال کے ختم ہونے میں تین ماہ رہ گئے ہیں گیس و پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ اور بجلی کی لوڈشیڈنگ بڑھادی گئی ہے ٹیکسٹائل ایکسپورٹ کا 14بلین ڈالر کا ہدف حاصل کر نے کیلئے حکومت کوبجلی کی اضافی لوڈشیڈنگ ختم کرنااور برآمدی صنعت کو لوڈشیڈنگ سے مستقل بنیادوں پر مستثنیٰ قرار دینے کیلئے فوری اقدامات اٹھانا ہونگے ورنہ سخت محنت اور مقابلہ سے حاصل کی گئیں ہماری روائتی منڈیوں پر انڈیا، چائنا،بنگلہ دیش اور دیگر ملک قبضہ کر لیں صدر تحریک انصاف انڈسٹریل ونگ پنجاب ظفراقبال سرورنے گرمیاں شروع ہوتے ہی انڈسٹری کیلئے 8 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ملکی برآمدات پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہونگے انہوں نے کہا کہ حکومت صنعت وتجارتاور مزدور دشمن بننے کی بجائے ایسی حکمت عملی وضع کرے جس سے صنعتوں کا پہیہ چالو رہے مزدوروں کو روز گار ملتا رہے ا ور مہنگاہی کے بوجھ تلے دبے عوام کو ہمہ جہتی معاشی اسودگی ملے توانائی بحران کا سلسلہ جاری رہا تو اس سے نہ صرف صنعتی عمل رک جائیگا بلکہ برآمدات کا سلسلہ بند ہونے سے ملک قیمتی زرمبادلہ سے بھی محروم ہو جائیگا انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ کی حکومت نے لوٹ مار میں زرداری حکومت کوبھی ما ت کردیا ہے ترقیاتی کاموں کی آڑ میںIMF اور ورلڈ بنک کی من چاہی شرائط پر بھا ری سود پر قرضے لیکر ملک چلا یااور وزیروں مشیروں کی عیاشیوں کیلئے یو ٹیلٹی بلوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ گھروں اور صنعتی اداروں میں بجلی کی بے تحاشہ لوڈ شیڈنگ ملکی معیشت کی تباہی اور مزدوروں کے معاشی قتل کے مترادف ہے لیکن حکومت اس مسئلے کو حل کرنے کی بجائے صنعت و تجارت کی تباہی اورلاکھوں مزدوروں کوبیروزگاری اور انکی بے بسی کا تما شہ دیکھ رہی ہے ظفر اقبال سرور نے کہا کہ شریف برادران کی حکومت کو دوسال ہونے کو ہیں لیکن عوام کو ریلیف دینے کا جھانسہ دیکر اقتدار میں آنیوالوں نے عوام کو آنسوؤں اور مایوسیوں کے سوا کچھ نہیں دیاجبکہ حکومت اپنے وزیروں مشیروں سمیت بیرون ملک دوروں میں مصروف قومی خزانہ پر بوجھ بنی ہوئی ہے

متعلقہ عنوان :