اسلام آباد،تھانہ کوہسار کی حدود میں بیوٹی پارلر کے نام پر عصمت فروشی کاکاروبار زور پکڑ گیا

بدھ 8 اپریل 2015 20:10

اسلام آباد،تھانہ کوہسار کی حدود میں بیوٹی پارلر کے نام پر عصمت فروشی ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔08 اپریل۔2015ء ) تھانہ کوہسار کی حدود میں بیوٹی پارلر کے نام پر عصمت فروشی کاکاروبار زور پکڑ گیا ،ایف آئی اے کے اعلیٰ افسر سمیت دیگر پولیس اہلکاروں کی جانب سے پشت پناہی کی مبینہ مصدقہ اطلاعات کے باعث 100سے زائد خووبرو لڑکیوں کو استعمال کیا جاتاہے ۔پوش سیکٹر ایف سیون ٹو میں بیوٹی پارلر کے غیر ملکی مالک ماجین کے بارے میں انکشاف ہواہے کہ وہ سیکورٹی اداروں کے متعدد افسران سے ذاتی تعلقات کے باعث بیوٹی پارلر کو غیرقانونی طریقہ کے تحت استعمال کرتے ہوئے مذکورہ گھر کے علاوہ اعلیٰ افسران کے گھروں میں بھی خروبرو لڑکیوں کو عصمت فروشی کے لیے بھیجتے ہیں ۔

اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔08 اپریل۔2015ء کو ذرائع سے حاصل معلومات کے مطابق تھانہ کوہسار کے علاقے میں واقع پوش سیکٹر ایف سیون ٹو گلی نمبر بیس مکان نمبر چالیس میں قریبی تعلقات والے ملک چائنہ کے شہری ماجین کے بارے میں انکشاف ہواہے کہ وہ سی ڈی اے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے رہائشی گھر کا کمرشل استعمال بطور بیوٹی پارلر کررہے ہیں جس سے بجلی ،گیس ،پانی کے بلوں سمیت دیگر مدعوں میں قومی خزانے کو یہاں ماہانہ نقصان پہنچانے کا باعث بن رہے ہیں وہیں موصوف بیوٹی پارلر کے نام پر سو سے زائد خوبصورت لڑکیوں کی مدد سے غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث ہیں ۔

(جاری ہے)

جس کے بارے میں اطلاعات کے مطابق ایف آئی اے کے اعلیٰ افسر گلفام ناصر ،ظفر اقبال سمیت دیگر افسران کی ایماء پر یہ کام جاری ہے اور تھانہ کوہسار کی جانب سے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاتی ۔ اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔08 اپریل۔2015ء کے رابطہ کرنے پر ماجین کا کہناتھا کہ ایف آئی اے کاکوئی افسر ان کے کاروبار میں حصہ دار نہیں ہے وہ بیوٹی پارلر کا کام کرتے ہیں تاہم گھر کا کمرشل استعمال پر کوئی جواب نہ دیا ۔۔۔۔۔۔۔

متعلقہ عنوان :