ایس ای سی پی نے ٹریفک حادثات سے متعلقہ تھرڈ پارٹی انشورنس سکیم میں ترامیم کی سفارش کر دی

بدھ 8 اپریل 2015 18:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔08 اپریل۔2015ء) وفاقی وزارت خزانہ نے سیکورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان کی تجویزپر تمام صوبائی حکومتوں کو ٹریفک حادثات سے ہونے والے نقصانات کے ازالے سے متعلقہ تھرڈ پارٹی انشورنس قوانین میں ترامیم متعارف کرانے کے لئے خط جاری کیا ہے اور اس سلسلے میں کمیشن کی سفارشات صوبائی حکومتوں کو بھجوا دی ہیں۔

ایس ای سی پی کے مطابق موجودہ موٹر وہیکل ایکٹ 1939میں موجود تھرڈ پارٹی لائبیلٹی انشورنس سکیم کا دوبارہ سے جائزہ لینے اور اس میں ترامیم کرنے کی ضرورت ہے تا کہ اس انشورنس سکیم کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جا سکے۔ ایس ای سی پی نے سفارش کی ہے کہ ٹریفک حادثات کے نتیجے میں زخمی اور ہلاک ہونے والے افراد اور ان کے لواحقین کو تھرڈ پارٹی لائیبلٹی انشورنس سکیم کے تحت ادا کی جانے والی رقم کو بیس ہزار روپے سے بڑھا کر کم از کم دو لاکھ روپے کیا جائے ۔

(جاری ہے)

مزید ازاں ، انشورنس کی اس سکیم کے تحت نقصان کے ازالے کے لئے رقم کی ادائیگی کا طریقہ کار بہت ہی پیچیدہ ہے اور متاثرہ شخض کو اس کے حصول کے لئے عدالت سے رجوع کرنا پڑتا ہے ۔ ایس ای سی پی نے تجویز کیا ہے کہ تھرڈ پارٹی لائیبیلٹی انشورنس سکیم کو لازمی قرار دیا جائے اور حادثہ کی صورت میں اس بات کا تعین کئے بغیر کہ گاڑی کے مالک کا قصور تھا یاکہ نہیں، متاثر ہونے والے شخض کو بلا تعطل انشورنس کی رقم فراہم کی جائے۔

ایس ای سی پی نے یہ تجویز بھی دی ہے کہ حادثہ کے نتیجے میں زخمی ہونے کی صورت میں نقصان کے ازالے کے لئے الگ رقم کی حد مختص کی جائے ۔ ایس ای سی پی امید کرتا ہے کہ موٹر وہیکل تھرڈ پارٹی انشورنس سکیم کو موثر طریقے سے عمل درآمد کرنے سے ٹریفک حادثات کے نتیجے میں ہونے والے تنازعات اور لڑائی جھگڑوں کو ختم کیا جا سکتا ہے اورکسی مشکل کے بغیر حادثہ کی صورت میں ہونے ولاے نقصا ن کے ازالے کو ممکن بنایا جا سکتا ہے۔ تمام ترقی یافتہ ممالک میں تھرڈ پارٹی انشورنس کو ایک کلچر کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے جس کے باعث متاثرہ شخض کو بغیر کسی حیل و حجت کت انشورنس کلیم کی ادائیگی ہو جاتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :