تجزیہ کاروں کی یمن کے مسئلہ پر قومی مفادات کو مقدم رکھنے کی تجویز

مسئلے کوجنگ سے نہیں بات چیت کے ذریعے حل کیاجائے،سعودی عرب کی علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی تو پاکستان دفاع کریگا،اظہارخیال

بدھ 8 اپریل 2015 18:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔08 اپریل۔2015ء) سعودی عرب کی سالمیت اور خودمختاری کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ حکومت کو یمن بحران کے حل کیلئے متفقہ پالیسی اپنانا چاہیے۔ریڈیو پاکستان کے نیوز اینڈ کرنٹ افیئرز چینل کے پروگرام میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے دفاعی تجزیہ کار لیفٹینٹ جنرل ریٹائر طلعت مسعود نے کہا کہ یمن بحران کے حل کیلئے سیاسی جماعتوں کو ایک باہمی اتفاق رائے سے لائحہ عمل طے کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ قومی مفاد کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کوئی فیصلہ کرنا چاہیے۔ وزیراعظم کے ترجمان مصدق ملک نے کہا کہ یمن کے لئے پاکستان اپنے شہریوں کا محفوظ انخلاء کرنے والا پہلا ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق پی آئی اے اور پاکستان بحریہ اپنا کردار احسن طریقے سے نبھاتے ہوئے پاکستانیوں کو بحفاظت واپس بلایا۔

(جاری ہے)

مصدق ملک نے کہا اگر کسی نے سعودی عرب کی علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی تو پاکستان اس کا دفاع کرے گا اور وہ یمن کے بحران کے حل کیلئے اہم کردار اد ا کر رہا ہے۔

پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما سینئر لفٹینٹ جنرل (ریٹائر) عبد القیوم نے کہا کہ یمن کے مسلئے کے لئے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں سیاسی جماعتوں کو اتفاق رائے کی حکمت عملی اپنانی چاہیے۔ انہوں نے واضح کیا وزیراعظم اس مسئلے کا حل بات چیت کے ذریعے چاہتے ہیں۔دفاعی تجزیہ کار ائیر مارشل (ریٹائر) شاہد لطیف نے کہا کہ ترکی اور پاکستان سمیت تمام مسلم ممالک کو یمن بحران کے حل کیلئے اہم کردار ادا کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کو جنگ کے ذریعے سے نہیں بلکہ بات چیت کے ذریعے خوش اسلوبی سے حل کرنے کی ضرورت ہے ۔